70958 | زکوة کابیان | زکوة کے جدید اور متفرق مسائل کا بیان |
سوال
میں نے ایک دفعہ فوت شدہ قربانیوں کی واجب رقم ایک یتیم کو شادی کے لئے دی اور ساتھ کچھ زکوة کی رقم بھی دی ،بعد میں پتہ چلاکہ اس کے پاس ڈیڑھ تولہ سونا تھا ،مگر اس نے کہا تھا کہ ہمارے پاس شادی کے لئے کچھ نہیں ہے ۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
صورت مسئولہ میں ڈیڑ ھ تولہ سونے کے ساتھ اس یتیم کے پاس کچھ نقدی وغیرہ بھی تھی جوکہ عموما ہوتی ہے تو وہ زکوة کا مستحق نہیں تھا ، لہذا اب جب ظاہر ہوگیا کہ آپ نے تحقیق کے بغیر مالدار کو زکوة دیدی تھی تو
آپ کی زکوة ادا نہیں ہوئی لہذاآپ پر دوبارہ ادا کرنا لازم ہے ۔
حوالہ جات
ولو دفع بلا تحر) أي ولا شك كما في الفتح. وفي القهستاني بأن لم يخطر بباله أنه مصرف أو لا، وقوله لم يجز إن أخطأ أي إن تبين له أنه غير مصرف فلو لم يظهر له شيء فهو على الجواز وقدمنا ما لو شك فلم
يتحر أو تحرى وغلب على ظنه أنه غير مصرف.
احسان اللہ شائق عفا اللہ عنہ
دارالافتاء جامعة الرشید کراچی
۲١ جمادی الاولی ١۴۴۲ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | احسان اللہ شائق صاحب | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب |