021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
شرط پوری نہ ہو تو نذر پر عمل لازم نہیں
70913قسم منت اور نذر کے احکاممتفرّق مسائل

سوال

گزارش یہ ہے کہ میں معلمہ عظمی ارشد آپ کے مدرسہ میں تدریس کے فرائض انجام دے رہی ہوں،ایک مسئلے میں آپ کی راہنمائی درکار ہے۔

مسئلہ یہ ہے کہ چند روز قبل میرے خالو کا انتقال ہوا ہے،جب ان کی حالت ناساز تھی تو میری خالہ نے اللہ سے دعا کی کہ شوہر کی صحت یابی کے بعد صدقے کا بکرا ذبح کروں گی اور زبان سے بھی یہ الفاظ ادا کئے،مگر خالو کی طبیعت ٹھیک نہیں ہوئی،بلکہ وہ اپنے حالق حقیقی سے جا ملے،میرے خالو کی بیماری کے سلسلے میں قرض بھی لینا پڑا جسے اب ادا کرنا ہے،مگر میری خالہ کی نیت ہے کہ صدقے کا بکرا ذبح کرے گی،اگر اس میں کچھ تاخیر ہوجائے تو کوئی مسئلہ تو نہیں ہوگا؟نیز چونکہ ان کے شوہر کا تو انتقال ہوگیا اس لیے اب یہ صدقے کا بکرا تو نہیں کہلائے گا،بلکہ ایصال ثواب کی نیت سے ہوگا اور اگر بکرے کا صدقہ نہ دیا جائے تو کیا حکم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

چونکہ آپ کی خالہ نے بکرا صدقہ کرنے کو اپنے شوہر کی صحتیابی سے مشروط کیا تھا اور ان کے شوہر اس بیماری سے صحتیاب نہیں ہوئے،اس لیے ان پر بکرے کا صدقہ لازم نہیں ہے۔

نیز اگر شوہر کے ایصالِ ثواب کے لیے مالی صدقے کی فی الحال استطاعت نہ ہو تو عباداتِ بدنیہ مثلاً تلاوت قرآن،نوافل اور روزوں کے ذریعے ان کے لیے ایصال ثواب کا اہتمام کیا جاسکتا ہے۔

حوالہ جات
"الفتاوى الهندية "(1/ 210):
"المريض لو قال لله علي أن أصوم شهرا فمات قبل أن يصح لا يلزمه شيء".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

28/جمادی الاولی1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب