71127 | نماز کا بیان | امامت اور جماعت کے احکام |
سوال
امام صاحب کا بیٹا رمضان میں تراویح میں قرآن سناتا ہے ،حالانکہ داڑھی کاٹتا ہے،صرف رمضان میں داڑھی رکھتا ہے اور شلوار بھی ٹخنوں سے نیچے ہوتی ہے۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
داڑھی کاٹنا اور شلوار ٹخنوں سے نیچے رکھنا گناہ کبیرہ ہے ،ایسے حافظ کی امامت جو داڑھی کاٹتا ہو اور شلوار اس کے ٹخنوں سے نیچے ہوں مکروہ ہے ۔ اگر دوسرا باشرع امام میسر ہو تو ایسے حافظ کے پیچھے نماز نہیں پڑھنی چاہیے،لہذا مسجد انتظامیہ کو چاہیے کہ نیک ،صالح اور باشرع حافظ کا بندوبست کرے اور موجودہ حافظ کو ایسے طریقے سے تراویح میں امامت سے روکے جس سے کوئی فتنہ فساد برپا نہ ہو۔
حوالہ جات
قال العلامۃ ابن عابدین رحمہ اللہ: والأخذ منھا وھی دون ذلک کما یفعلہ بعض المغاربۃ،ومخنثۃالرجال،فلم یبحہ أحد،وأخذ کلھا فعل الیھود ومجوس الأعاجم.
(ردالمحتار علی الدرالمختار:2/418)
روی الإمام البخاری عن أبی ھریرۃ رضی اللہ عنہ ،عن النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال:ما أسفل من الکعبین من الإزار فی النار .(صحیح البخاری:رقم الحدیث/5787)
روی الإمام أحمد بن حنبل رحمہ اللہ: عن ابن عمر رضی اللہ عنھما ،قال : کسانی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حلۃ من حلل السیراء ،أھداھا لہ فیروز ،فلبست الإزار ،فأغرقنی طولاوعرضا،فسحبتہ ،ولبست الرداء،فتقنعت بہ ، فأخذ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بعاتقی، فقال : یا عبداللہ ، ارفع الإزار ، فإن ما مست الأرض من الإزار إلی ما أسفل من الکعبین فی النار.
(مسند أحمد ، رقم الحدیث : 5713)
سردارحسین
دارالافتاء،جامعۃ الرشید ،کراچی
29/جمادالاولی/1442ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | سردارحسین بن فاتح رحمان | مفتیان | ابولبابہ شاہ منصور صاحب / شہبازعلی صاحب |