71081 | میراث کے مسائل | میراث کے متفرق مسائل |
سوال
میرا نام سیما اعجاز ہے، ہم تین بہنیں ہیں، میں اور میری بڑی بہن (رخسانہ) شادی شدہ ہیں، میری ایک چھوٹی بہن (ریحانہ) غیر شادی شدہ ہے، ہمارا بھائی طارق انصاری جو کہ شادی شدہ تھا اس کی بیوی کا نام نصرت ہے۔ میرے بھائی کا دو سال قبل اانتقال ہو چکا ہے، اس کی کوئی اولاد نہیں ہے۔ میرے بھائی کا ایک فلیٹ جو کہ اسی کے نام ہے، ایک پلاٹ ہے جو اس نے اپنے سالے وکیل انصاری کے ساتھ مل کر خریدا تھا اور وہ دونوں کے درمیان برابر (50/50) ہے اور دو بینک اکاؤنٹ ہیں جو بینک نے بند کر دیے ہیں، بینک والے ان اکاؤنٹ کے بارے میں وکیل کو ہی بتائیں گے۔ مجھے اس تمام جائیداد اور بھائی کے بینک اکاؤنٹ کے بارے میں شرعی حل چاہیے کہ بھائی کے فلیٹ، پلاٹ اور بینک اکاؤنٹ میں ہم تینوں بہنوں اور ہماری بھابھی کو کتنا حصہ ملے گا۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
مرحوم کی تمام منقولہ و غیر منقولہ جائیداد(دو بینک اکاؤنٹ، ایک فلیٹ، ایک مشترکہ پلاٹ اور دیگر اشیاء) سے تجہیز وتکفین کا خرچ، قرض کی ادائیگی اور وصیت پوری کرنے کے بعد جو ترکہ بچ جائے اسے چار (4) برابر حصوں میں منقسم کر کے درج ذیل حساب سے تقسیم کیا جائے:
ورثہ |
عددی حصہ |
فیصدی حصہ |
نصرت (زوجہ) |
1 |
25 فیصد |
سیما اعجاز(بہن) |
1 |
25 فیصد |
ریحانہ (بہن) |
1 |
25 فیصد |
رخسانہ (بہن) |
1 |
25 فیصد |
کل |
4 |
100 فیصد |
حوالہ جات
-
ناصر خان مندوخیل
دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی
8 جمادی الثانی 1442 ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | ناصر خان بن نذیر خان | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب |