021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
میں نے اسے طلاق دے دی ہے
71082طلاق کے احکامتحریری طلاق دینے کا بیان

سوال

گزارش ہے کہ میرے بہنوئی نے کہا ہے کہ آکر اپنی بہن کو لے جاؤ،میں نے اسے طلاق دے دی ہے،آکر اسے بھی لے جاؤ اور اپنی بہن کو بھی،شام تک آجانا،اب وہ میرے کام کی نہیں ہے،بھیجو اپنے بھائیوں کو کہ آکر اسے لے جائیں۔

میری بہن کو ان سب باتوں کا پتہ بھی نہیں ہے کہ اس کے شوہر نے اسے طلاق دے دی ہے،وہ تو اب ابھی انہیں کے گھر پر ہے،اس نے ہمارے موبائل پر میسج بھیج دیئے ہیں،ابھی تک میری بہن کو کچھ بھی نہیں پتہ،پوچھنا یہ ہے کہ انہوں نے جو یہ میسج کئے تھے،کیا اس سے ہماری بہن آزاد ہوگئی ہے کیا؟

تنقیح:

سائلہ سے فون پر معلوم ہوا کہ یہ الفاظ اس نے میسج کئے ہیں اور اس سے پہلے اس نے بیوی کو کوئی طلاق نہیں دی۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

شوہر کے الفاظ "میں نے اسے طلاق دے دی ہے" سے ایک رجعی طلاق واقع ہوچکی ہے،جس کے بعد عدت (حائضہ)جس عورت کو ماہواری آتی ہو) عورت کی عدت تین ماہواریاں ہیں اور جس عورت کو حیض)ماہواری) نہیں آتا اس کی عدت تین مہینے ہیں)کے دوران شوہر کو نئے نکاح کے بغیر زبانی یا عملی طور پر رجوع کا حق حاصل ہے،البتہ اگر عدت گزرنے تک اس نے طلاق سے رجوع نہیں کیا تو بعد میں ازدواجی رشتے میں منسلک ہونے کے لیے باہمی رضامندی سے نئے مہر کے ساتھ دوبارہ نکاح کرنا پڑے گا۔

واضح رہے کہ یہ جواب سوال میں ذکر کی گئی تفصیل کے مطابق ہے،اگر حقیقت میں صورتِ حال اس کے علاوہ کچھ اور ہو تو پھر یہ جواب غیر مؤثر ہوگا۔

حوالہ جات
"البحر الرائق " (3/ 264):
" ولو أقر بالطلاق وهو كاذب وقع في القضاء اهـ.
وصرح في البزازية بأن له في الديانة إمساكها إذا قال أردت به الخبر عن الماضي كذبا، وإن لم يرد به الخبر عن الماضي أو أراد به الكذب أو الهزل وقع قضاء وديانة واستثنى في القنية من الوقوع قضاء ما إذا شهد قبل ذلك لأن القاضي يتهمه في إرادته الكذب فإذا أشهد قبله زالت التهمة".
"الفتاوى الهندية "(1/ 471):
"وتنقطع الرجعة إن حكم بخروجها من الحيضة الثالثة إن كانت حرة والثانية إن كانت أمة لتمام عشرة أيام مطلقا وإن لم ينقطع الدم كذا في البحر الرائق وإن انقطع لأقل من عشرة أيام لم تنقطع حتى تغتسل أو يمضي عليها وقت صلاة كذا في الهداية".
"رد المحتار"(3/ 305):
" وعلمت أن المرأة كالقاضي لا يحل لها أن تمكنه إذا علمت منه ما ظاهره خلاف مدعاه. اهـ".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

02/جمادی الثانیہ1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب