021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مطلقہ ثلاثہ کا شوہر کے گھر میں رہنے کاحکم
71187طلاق کے احکامتین طلاق اور اس کے احکام

سوال

جناب مفتی  صاحب  یہ پوچھنا  ہے  کہ میرے شوہرنے مجھے تین طلاقیں دی ہیں میرےسب بچے  بالغ ہیں ،سب ماں  کے ساتھ یعنی  میرے ساتھ  رہنا  چاہتے  ہیں ،اگر  میں اس گھر میں   بچوں کی پرورش کی  خاطر بچوں کے ساتھ رہوں شرط یہ ہے کہ  ان کا باپ  اس گھر میں  نہ ہو     تو  کیا  شوہر کی کمائی میرے لئے  حرام ہوگی؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جب آپ   کو  تین طلاقیں  ہوچکی ہیں    تو  سوال نمبر  ١کے ضمن میں اس کاحکم  مذکور ہوچکا ہے کہ  آپ  کے لئے   شوہر  کے ساتھ میاں  بیوی کی حیثیت سے  زندگی  گذارنا  ناجائز  اور حرام  ہے ، شوپر  کے ذمہ آپ کا نان  نفقہ  لازم  نہیں ،کیونکہ وہ آپ  کے لئے  ایک اجنبی شخص  ہے ،اس لئے  شوہر کی  اجازت  کے بغیر اس   کی کمائی  استعمال  کرنا آپ  کے لئے جائز  نہیں ۔  آپ  اس شخص  کے گھر میں  نہ  رہیں  بلکہ  بچوں  کے ساتھ  کسی  اور گھر  میں  الگ رہائش  اختیار  کریں ۔

حوالہ جات
000

احسان اللہ شائق عفا اللہ عنہ    

       دارالافتاء جامعة الرشید    کراچی

١۰ جمادی  الثانیہ١۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

احسان اللہ شائق صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب