021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
عدت میں نکاح کرنے کا حکم
71224نکاح کا بیانمحرمات کا بیان

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک خاتون  جس کے اس کے شوہر سے گذشتہ ایک سال سے گھریلو جھگڑے چل رہےتھے اور شوہر سے زائد از عرصہ پانچ ماہ سے کوئی جسمانی تعلق بھی نہیں تھا اور ان پانچ ماہ بعد طلاق ہوگئی ،طلاق کے ایک ماہ بعد خاتون نے دوسرا نکاح کرلیا ۔طلاق کی تاریخ 7/10/2020ہے اور دوسرا نکاح3/11/2020کو ہوا۔برائے مہربانی یہ بتا دیں کہ نکاح ہوگیا شرعی طور پر یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

عدت طلاق کے  واقع ہونے کے بعد سے  شروع ہوتی ہے،اگرچہ میاں بیوی کا جسمانی  تعلق پہلے ہی ختم ہوچکا

ہو۔مطلقہ عورت کےلئے  عدت ختم ہونے سےپہلےدوسرا نکاح کرنا جائز نہیں۔

صورت ِمسئولہ میں ایک ماہ سے بھی کم مدت گزری ہے،جس میں تین ماہواریاں نہیں آتیں ،اس لئے یہ نکاح

عدت میں کیا گیا ہے،لہذا  یہ  نکاح شرعاً معتبر نہیں اور  اس نکاح کو ختم کرنے کے لئے  طلاق کی ضرورت ہے اور نہ

ہی اس نکاح کی وجہ سے عدت لازم ہوگی، اگرچہ ہمبستری  بھی ہوگئی ہو  ۔ عورت پہلے سابق شوہر کی عدت طلاق کے

بعدسے  تین ماہ واریاںمکمل کرے، اس کے بعد اگر چاہے تو کسی اور سےنکاح کرسکتی ہے۔یہ اس صورت میں ہے

جب دوسرا نکاح کرتے ہوئے مرد کو بھی معلوم ہو کہ عورت کسی کی عدت میں ہے ،لیکن مرد کو اگر عدت کا معلوم

نہیں تھا تو  پھر ہمبستری کی وجہ سے   عورت پر عدت لازم ہوگی ، عورت متارکت کے بعد سے تین ماہ واریاںمکمل

کرے، اس کے بعد اگر چاہے تو کسی اور سےنکاح کرسکتی ہے۔

متارکت  سے مراد  یہ ہے کہ زوجین میں سے کوئی بھی دوسرے سے کہدے کہ میں نے تجھے چھوڑ دیا۔

حوالہ جات
عدت طلاق کے  واقع ہونے کے بعد سے  شروع ہوتی ہے،اگرچہ میاں بیوی کا جسمانی  تعلق پہلے ہی ختم ہوچکا
ہو۔مطلقہ عورت کےلئے  عدت ختم ہونے سےپہلےدوسرا نکاح کرنا جائز نہیں۔
صورت ِمسئولہ میں ایک ماہ سے بھی کم مدت گزری ہے،جس میں تین ماہواریاں نہیں آتیں ،اس لئے یہ نکاح
عدت میں کیا گیا ہے،لہذا  یہ  نکاح شرعاً معتبر نہیں اور  اس نکاح کو ختم کرنے کے لئے  طلاق کی ضرورت ہے اور نہ
ہی اس نکاح کی وجہ سے عدت لازم ہوگی، اگرچہ ہمبستری  بھی ہوگئی ہو  ۔ عورت پہلے سابق شوہر کی عدت طلاق کے
بعدسے  تین ماہ واریاںمکمل کرے، اس کے بعد اگر چاہے تو کسی اور سےنکاح کرسکتی ہے۔یہ اس صورت میں ہے
جب دوسرا نکاح کرتے ہوئے مرد کو بھی معلوم ہو کہ عورت کسی کی عدت میں ہے ،لیکن مرد کو اگر عدت کا معلوم
نہیں تھا تو  پھر ہمبستری کی وجہ سے   عورت پر عدت لازم ہوگی ، عورت متارکت کے بعد سے تین ماہ واریاںمکمل
کرے، اس کے بعد اگر چاہے تو کسی اور سےنکاح کرسکتی ہے۔
متارکت  سے مراد  یہ ہے کہ زوجین میں سے کوئی بھی دوسرے سے کہدے کہ میں نے تجھے چھوڑ دیا۔

مصطفی جمال

دارالافتاء جامعۃ الرشیدکراچی پاکستان

14/جمادی الثانیہ 1442ھ

 

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

مصطفیٰ جمال بن جمال الدین احمد

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب