021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
کاغذات کی حوالگی کےوقت نئی قیمت لگانے کا حکم
71286خرید و فروخت کے احکامزمین،باغات،کھیتی اور پھلوں کے احکام و مسائل

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں ایک پلاٹ خریدا تھا دس لاکھ روپے کا، اس میں سےپانچ لاکھ دے چکا ہوں۔ باقی رقم دینے کے لئے شرط یہ ہے کہ جس دن بائع زمین کے کاغذات حوالے کرے گا اس دن بقیہ رقم دوں گا۔ اب چار سال گزرگئے لیکن بائع نے کاغذات میرے حوالے نہیں کئے ۔ اب بائع کہہ رہا ہے کہ زمین کی نئ قیمت لگاؤں گا، حالانکہ اس میں میرا نقصان ہے ۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ نئ قیمت پر خریدا جائےگا یا پرانی قیمت پر معاملہ ہوگا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

خریدوفروخت کے معاملات میں صرف ایجاب و قبول  سے  ہی عقد مکمل اور لازم ہوجاتا ہےاوربدلین   پر فریقین کی ملکیت ثابت ہوجاتی ہےاگرچہ خریدار نے مبیع پر قبضہ نہ کیا ہو۔صورت ِ مسئولہ کے مطابق عقد چار سال پہلے 10لاکھ پر مکمل ہوگیا تھا اور مشتری 10لاکھ کے عوض اس زمین کا مالک    بھی بن گیا تھالہذا بائع کا نئی قیمت لگانے کا مطالبہ جائز نہیں،مشتری صرف دس لاکھ دینے کا ہی پابند ہے۔

حوالہ جات
تبيين الحقائق شرح كنز الدقائق وحاشية الشلبي (4/ 3)
قال - رحمه الله - (ويلزم بإيجاب وقبول)... أن العقد تم من الجانبين ودخل المبيع في ملك المشتري
والفسخ بعده لا يكون إلا بالتراضي لما فيه من الإضرار بالآخر بإبطال حقه كسائر العقود.

مصطفی جمال بن محمد جمال الدین 

دارالافتاء جامعۃ الرشیدکراچی

14/06/1442

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

مصطفیٰ جمال بن جمال الدین احمد

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب