021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
پب جی گیم سے پیسے کمانا
71595جائز و ناجائزامور کا بیانکھیل،گانے اور تصویر کےاحکام

سوال

پب جی گیم کے ذریعے سے اگر پیسے کمائے جائیں تو پب جی گیم کھیلنا جائز ہوگا ؟ اس میں لہو و لعب والی شرط نہیں پائی گئی ۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

پب جی گیم کے طریقہ کار اوردیگر مختلف ذرائع سے جو معلوت حاصل ہوئی ہیں ، اس سے  یہ معلوم ہوتا ہے کہ گیم

فی نفسہ  ذریعہ آمدن نہیں بن سکتا، بلکہ اپنے کھیلنے کی وڈیوز کی یوٹیوب پر اسٹریمنگ کی جاتی ہے، اور یوٹیوب  سے پیسے

کمائے جاتے ہیں۔

کسی بھی کھیل کے جائز ہونے کے لئے ضروری ہےکہ اس میں دینی یا دنیوی فائدہ ہومثلاً جسمانی یا ذہنی صحت کے

لئے مفید ہو۔جبکہ  پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے اپنی پریس ریلیز  میں پب جی گیم  سے متعلق   

معاشرتی نقصانات بیان کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ یہ ایک عادی بنانے والا گیم ہے ،جس سے بچوں کی ذہنی اور

جسمانی صحت  پر انتہائی مضر اثرات مرتب ہورہے ہیں،اور خود کشی کے کچھ واقعات بھی مبینہ طور پر اس کی طرف

منسوب ہیں ،اس پریس ریلیز کی  روشنی میں یہ گیم  کھیلنا صرف لہو و لعب ہی نہیں بلکہ ناجائز ہے۔

 لائف اسٹریمنگ میں  نوجوانوں کو اس کے کھیلنے کی ترغیب اورگرسکھائے جاتے ہیں۔اس لیے  پیسے کمانے کے لئے

یہ گیم کھیلنا   تعاون علی الاثم      کی وجہ سےناجائز ہے۔

حوالہ جات
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (2/ 203)
وقد قال الله تعالى {ولا تعاونوا على الإثم والعدوان} [المائدة: 2].
تبيين الحقائق شرح كنز الدقائق وحاشية الشلبي (6/ 31)
 لقوله - عليه الصلاة والسلام - «كل لعب ابن آدم حرام إلا ثلاثة ملاعبة الرجل أهله، وتأديبه
لفرسه، ومناضلته بقوسه»
تبيين الحقائق شرح كنز الدقائق وحاشية الشلبي (6/ 32)
ولأنه لعب يصد صاحبه عن الجمع والجماعات، وعن ذكر الله عز وجل غالبا فيكون حراما
كالنردشير والنرد.
تبيين الحقائق شرح كنز الدقائق وحاشية الشلبي (6/ 32)
وأما منفعته التي ذكرها فمغلوبة تابعة والعبرة للغالب في التحريم ألا ترى إلى قوله تعالى
{وإثمهما أكبر من نفعهما} [البقرة: 219] فاعتبر الغالب في التحريم،
البناية شرح الهداية (12/ 249)
هو عبث واشتغال بما لا يفيد وهو لهو، واللهو باطل بالحديث، أشار إليه بقوله: م: (وقال - عليه
الصلاة والسلام -: «لهو المؤمن باطل إلا الثلاث: تأديبه لفرسه، ومناضلته عن قوسه، وملاعبته
مع أهله»
الهداية في شرح بداية المبتدي (4/ 380)
لأنه نوع لعب يصد عن ذكر الله وعن الجمع والجماعات فيكون حراما لقوله عليه الصلاة
والسلام: "ما ألهاك عن ذكر الله فهو ميسر"

مصطفی جمال

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی

12/06/1442

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

مصطفیٰ جمال بن جمال الدین احمد

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب