021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مکمل ادائیگی سےپہلےزمین میں کالاپتھرنکلناشروع ہوگیاتوثمن میں اضافہ کامطالبہ
71424خرید و فروخت کے احکامخرید و فروخت کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

کیافرماتےہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کےبارےمیں میرےدادامسمی محموداورداداکےبھائی مسمی عبداللطیف نےدوافراد(علی۔۔۔ اورعبدالحکیم)کووکیل بناکرزمین بیچنےکاحکم دیا،جس کارقبہ 14 کنال اور13مرلہ ہے،یہ زمین 27سال قبل فروخت ہوئی تھی،اب اس زمین سےکالاپتھرنکلناشروع ہوگیاہے،جس سےاس کی قیمت کافی بڑھ گئی ہے،مشتری نے20ہزارروپےابھی تک اداء نہیں کیے،جبکہ ورثاء نےانتقال بھی حوالہ نہیں کیا،اب ورثاء زمین کی بڑھتی ہوئی مالیت کودیکھ کرحرص کی بنیاد پرمزیدرقم کامطالبہ کرتےہیں،جبکہ 5ورثاء نے50ہزاررقم لےلی ہے،یعنی 5میں سےہرایک نے50ہزاروصول کیےہیں۔ان پیسوں کاکیاحکم ہے؟

دوسری بات یہ ہےکہ عقدکےوقت دونوں کےدرمیان کوئی  شرائط بھی طےنہیں ہوئی  تھیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسئولہ میں پتھرنکلنےکی وجہ سےثمن میں اضافےکادعوی کرنادرست نہیں ہے،جس وقت عقد ہواتھا،اس وقت طےشدہ ثمن کےمطابق ادائیگی ضروری ہوگی۔

حوالہ جات
"البحر الرائق شرح كنز الدقائق للنسفي" 6 / 367:واختلف في وقت القيمة فظاهرالرواية أن الاعتبار وقت العقد ولا اعتبار ليوم القبض، فلو كانت قيمته يوم العقد عشرة وصارت يوم التسليم ثمانية فليس لها إلا هو۔
"بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع
" 13 / 326:الزيادة في سعر لا تمنع الرجوع لأنه لا تعلق لها بالموهوب وإنما هي رغبة يحدثها الله تعالى في القلوب فلا تمنع الرجوع ولهذا لم تعتبر هذه الزيادة في أصول الشرع فلا تغير ضمان الرهن ولا الغصب ولا تمنع الرد بالعيب ۔

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی

17/جمادی الثانیہ 1442 ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب