021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مشترک چیز سے نفع حاصل کرنا
71506شرکت کے مسائلمشترک چیزوں سے انتفاع کے مسائل

سوال

سولر سسٹم کا مالک فصل در فصل پانچواں حصہ سولر سسٹم پر خرچ شدہ رقم کے عوض وصول کرتا ہے۔ اب پوچھنا یہ بھی ہے کہ دو تین فصلوں کے بعد سولر سسٹم پر خرچ شدہ رقم کم ہوتی جائے گی، جبکہ وہ بدستور ٹیوب ویل سے آدھا فائدہ حاصل کرتا رہے گا۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر دونوں کے درمیان ہر سال صرف متعین حصص کی بیع ہوتی ہو، مکمل سولر سسٹم فروخت نہ ہوتا ہو تو جب تک فریقین سولر سسٹم میں کسی بھی تناسب سے شریک ہوں، تب تک آپس کی رضامندی سے سولر سسٹم والے کا ٹیوب ویل سے آدھا فائدہ حاصل کرنا جائز ہے۔ اور جب ایک فریق کا حصہ مکمل طور پر دوسرا خرید لے گا، تب اُس کا حصہ بالکل ختم ہوجائے گا۔ اُس کے بعد مالک کی اجازت کے بغیر اُس کا استعمال درست نہ ہوگا۔

حوالہ جات
قال العلامۃ ابن عابدین رحمہ اللہ تعالی: أن الرواية المشهورة أنه لو كان له نصف الدار مثلا يسكنها كلها مدة بقدر حصته كنصف سنة ويتركها نصف سنة.(رد المحتار: 4/304)

صفی ارشد

دارالافتاء، جامعۃ الرشید، کراچی

20/جمادی الثانیہ/1442

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

صفی ارشد ولد ارشد ممتاز فاروقی

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب