021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
اورین ڈیجیٹل کاروبار میں فیس جمع کروانے کا حکم
71650اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلکرایہ داری کے متفرق احکام

سوال

اورین (Orion) ڈیجیٹل کاروبار کا کیا حکم ہے؟ اس میں ہوتا یہ ہے سب سے پہلے میں 200 روپے فیس جمع کروا کر اس کا ممبر بنوں گا۔ پھر میں آگے ممبر بناؤں گا ۔ اس ممبر بنانے پر مجھے 167 روپے کمیشن ملے گا۔ یہ ممبر جو آگے ممبر شامل کروائے گا اس پر مجھے بھی کمیشن ملے گا اور اسے بھی ملے گا۔ اس طرح یہ سسٹم چلتا رہتا ہے۔

سوال یہ ہے کہ:

یہ جو فیس دی جاتی ہے، اس کا کیا حکم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

سوال میں مذکور صورت میں کمپنی کا ممبر بنانے کا عمل اجارے (ملازمت) کا عمل ہے اور اس کے لیے  فیس جمع کروانے کا مطلب یہ ہوا کہ ممبر بنانے والا کمپنی سے اس کا ملازم بننے کا حق بالعوض خرید رہا ہے۔ یہ حق مجرد کی بیع ہے یعنی بلا کسی عوض ادائیگی کی ایک صورت ہے اور اکل بالباطل اور رشوت کے زمرے میں آتی ہے۔ یہ جائز نہیں  ہے اور اس لیے اس سے اجتناب لازم ہے۔

حوالہ جات
ومقتضى هذين التعريفين أن المال مقصور على الأعيان المادية، فلا يشمل المنافع والحقوق المجردة، ولذلك صرح الفقهاء الحنفية بعدم جواز بيع المنافع والحقوق المجردة، وقد صرحوا بأن بيع حق التعلي لا يجوز.
(مجلة مجمع الفقه الإسلامي، مقالة الشيخ محمد تقي العثماني، 5/1931)

محمد اویس پراچہ     

دار الافتاء، جامعۃ الرشید

27/ جمادی الثانیۃ 1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس پراچہ

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب