021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مسجد اور مدرسہ کے مشترکہ فنڈ سے مدرسہ کی تعمیر
71645وقف کے مسائلمدارس کے احکام

سوال

مسجد اور مدرسہ کا مشترکہ فنڈ تھا اس میں کافی عرصہ سے رقم رکھی تھی، یہ معلوم نہیں تھا کہ مسجد کی رقم کتنی ہے اور مدرسہ کی رقم کتنی ہے،اس فنڈ سے مدرسہِ بنات کی تعمیر ہوئی، اور کوئی آمدن نہیں تھی، علاقے کی نوعیت ایسی ہے کہ وہاں مدرسہ کی سخت ضرورت تھی۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مذکورہ مدرسہ بنات چونکہ اسی مسجد کے پلاٹ پر تعمیر کیا گیا ہے، یہ مدرسہ الگ سے کوئی حیثیت نہیں رکھتا بلکہ مسجد ہی کی ملکیت ہے، اس لیے مسجد اور مدرسہ کے مشترکہ فنڈ سے اس کی تعمیر جائز ہے۔ آئندہ کے لیے چندہ کرتے وقت لوگوں کو واضح طور پر بتایا جائے کہ چندہ مسجد اور مدرسہ بنات دونوں پر صرف ہوگا۔

حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (4/ 430)
لأن مراعاة شرط الواقف لازم.

ناصر خان مندوخیل

دارالافتاء جامعۃالرشید کراچی

30/06/1442 ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

ناصر خان بن نذیر خان

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب