72097 | پاکی کے مسائل | استنجاء کا بیان |
سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ!
اگر کوئی بیت الخلاء سیدھی جانب سے تو قبلہ کے رخ پر نہ ہو، لیکن پیٹھ کی جانب سے قبلہ رخ ہو تو کیا ایسا بیت الخلاء استعمال کرسکتے ہیں؟ اور اِس موقع پر رخ قبلہ سے بچانے کے لیے مکمل دائیں بائیں مڑنا ضروری ہے یا تھوڑا سا مڑجانا کافی ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
قضائے حاجت کے موقع پر پشت اور چہرہ، دونوں کا قبلہ رخ ہونا جائز نہیں، لہذا ایسا بیت الخلاء استعمال کرنے سے احتراز لازم ہے۔ ایسے موقع پر کم از کم اتنا پھر کر بیٹھے کہ اُس کو دیکھنے والا اُسے قبلہ رخ بیٹھا ہوا نہ سمجھے، جس کی تعیین فقہاء کرام رحمہم اللہ نے پینتالیس درجے دائیں بائیں سے کی ہے۔
حوالہ جات
قال العلامۃ الحصکفي رحمہ اللہ تعالی: (كما كره) تحريما (استقبال قبلة واستدبارها ل) أجل (بول أو غائط) فلو للاستنجاء لم يكره (ولو في بنيان) لإطلاق النهي.(الدر المختار مع رد المحتار: 1/341)
قال العلامۃ ابن نجیم رحمہ اللہ تعالی: ويكره بجنب المساجد ومصلى العيد وفي المقابر وبين الدواب وفي طرق المسلمين ومستقبل القلبة ومستدبرها، ولو في البنيان.(البحر الرائق: 1/256)
قال العلامۃ ابن عابدین رحمہ اللہ تعالی: قوله: (فانحرف عنها) أي: بجملته أو بقبله حتى خرج عن جهتها والكلام مع الإمكان، فليس في الحديث دلالة على أن المنهي استقبال العين كما لا يخفى، فافهم. (رد المحتار: 1/342)
صفی ارشد
دارالافتاء، جامعۃ الرشید، کراچی
10/رجب/1442
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | صفی ارشد ولد ارشد ممتاز فاروقی | مفتیان | فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب |