021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
خلاف شرع ایصال ثواب کا میت کو فائدہ نہیں پہنچتا۔
72101جنازے کےمسائلایصال ثواب کے احکام

سوال

      کیا خلاف شرع ایصال ثواب کا میت کو فائدہ نہیں پہنچتا ہے؟ایصال ثواب کرنے سے میت کو کچھ فائدہ ہوگا یا نہیں؟ جبکہ عام  طور پر لوگوں کی باتوں کی وجہ سے اس طرح ایصال ثواب کرتے ہیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

خلاف شریعت ہونے کی وجہ سےاس عمل اور رسم کی وجہ سے مردوں کو تو ثواب دور کی بات خود اس عمل کےکرنےوالوں کے بجائے خود گناہ کے مرتکب اور عذاب کے مستحق ٹہرنے کا شدید خطرہ ہے،البتہ اگر اس قسم کی پابندیوں کے بغیر کوئی نیک عمل کیا جائے اور اس میں ضمنالوگوں کی ملامت کا ڈر اور خوف بھی شامل ہو تو ایسی صورت میں کسی درجہ میں ثواب کی امید کی جاسکتی ہے اور ایسی عبادت کا ایصال ثواب بھی درست ہے۔

حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 163)
وبهذا تعلم أن من شرك في عبادته فالعبرة للأغلب.
 (قوله من شرك في عبادته) كالسفر للتجارة والحج والصلاة لإسقاط الفرض ولدفع مذمة الناس ونحو ذلك مما لم يكن متمحضا لوجه الله تعالى (قوله فالعبرة للأغلب) الظاهر أن يراد به الأغلب الذي هو قصد العبادة لأن قوله إن معظم مقصوده الجمعة إلخ يفيد أنه لو كان معظم مقصوده الحوائج أو تساوى القصدان لا ثواب، وهذا التفصيل مختار الإمام الغزالي أيضا وغيره من الشافعية واختار منهم العز بن عبد السلام عدم الثواب مطلقا وسيأتي ذلك في الحظر والإباحة إن شاء الله تعالى

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۱۱رجب۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب