021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
غیر شرعی تقسیم میں بہنوں کے حصوں اور انکے منافع کا حکم
72032جنازے کےمسائلایصال ثواب کے احکام

سوال

بہنوں کو جب حصہ نہیں دیا گیا تو ان کا حصہ چونکہ مختلف ورثہ کے پاس ہے تو اس مال کے ربح (منافع) اور زمین کی پیداوار کا کیا حکم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اصل ترکہ میں سے بہنوں کا حصہ ان کو دینا تو بہر حال ضروری ہےاورربح میں یہ تفصیل ہے کہ ربح کے مالک تصرف کرنے والے ہونگے،البتہ اگر ترکہ کے مال اور زمین سے منافع بہنوں کی رضامندی کے بغیر حاصل ہوں تو یہ ارباح فاسدہ ہیں، جن کا اصل مالک(بہنوں) کو لوٹانا ضروری ہے،لہذاایسی صورت میں اموال اور زمین مع ان کے ربح کے ان  بہنوں کو لوٹانا ضروری ہوگا۔(احسن الفتاوی: ج۹ص۲۸۵)

حوالہ جات
الفتاوى الهندية (2/ 346)
لو تصرف أحد الورثة في التركة المشتركة وربح فالربح للمتصرف وحده، كذا في الفتاوى الغياثية.

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۱۱رجب۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب