72032 | جنازے کےمسائل | ایصال ثواب کے احکام |
سوال
بہنوں کو جب حصہ نہیں دیا گیا تو ان کا حصہ چونکہ مختلف ورثہ کے پاس ہے تو اس مال کے ربح (منافع) اور زمین کی پیداوار کا کیا حکم ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
اصل ترکہ میں سے بہنوں کا حصہ ان کو دینا تو بہر حال ضروری ہےاورربح میں یہ تفصیل ہے کہ ربح کے مالک تصرف کرنے والے ہونگے،البتہ اگر ترکہ کے مال اور زمین سے منافع بہنوں کی رضامندی کے بغیر حاصل ہوں تو یہ ارباح فاسدہ ہیں، جن کا اصل مالک(بہنوں) کو لوٹانا ضروری ہے،لہذاایسی صورت میں اموال اور زمین مع ان کے ربح کے ان بہنوں کو لوٹانا ضروری ہوگا۔(احسن الفتاوی: ج۹ص۲۸۵)
حوالہ جات
الفتاوى الهندية (2/ 346)
لو تصرف أحد الورثة في التركة المشتركة وربح فالربح للمتصرف وحده، كذا في الفتاوى الغياثية.
نواب الدین
دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی
۱۱رجب۱۴۴۲ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | نواب الدین صاحب | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |