021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
جب ایک وارث شرعی تقسیم پر راضی ہو اور باقی نہیں تو کیا حکم ہے؟
72033جنازے کےمسائلایصال ثواب کے احکام

سوال

اگر تقسیم غیر شرعی ہو اور ایک بھائی اپنے حصہ میں سے بہنوں کو حصہ دینا چاہے تو دینے کا طریقہ کیا ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اصل حکم تو یہ کہ ہر ممکن کوشش کر کے ترکہ کو از سر نو تمام وورثہ میں ان کے شرعی حصص کے بقدر تقسیم کیا جائے ،لیکن اگر دیگر بھائی اس پر کسی طرح آمادہ نہ ہوں  تو آپ اپنے قبضہ میں موجود اموال اور زمین میں سے شرعی حصص کے مطابق بہنوں کو ان کا حصہ دے دیں اوراس کے بعدبھائیوں سے کہہ سکتے ہیں کہ آپ حضرات کے پاس میرا بھی حصہ ہے لہذا میرے قبضہ میں موجود اپنے حصوں کا ان سے حساب برابر کر لیتے ہیں۔(ازفتاوی رحیمیہ:ج۱۰،ص۲۹۵)

حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۱۱رجب۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب