021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
سالی سے زنا کے بعد بیوی کے نکاح کا حکم
72391نکاح کا بیانحرمت مصاہرت کے احکام

سوال

السلام علیکم و رحمۃ الله وبركاتہ

محترم مفتی صاحب  ایک مسئلے میں رہنمائی فرمائیے کہ زید کا سلمٰی سے نکاح ہوا، لیکن زید کے سلمی کی بہن کے ساتھ ناجائز تعلقات ہیں۔ کیا ایسی صورت میں زید کا سلمی سے نکاح برقرار ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

زید اور سلمٰی کا نکاح برقرار ہے۔ لیکن زید کو اپنے اس قبیح فعل سے صدقِ دل سے توبہ کرنا لازم ہےاور جب تک مزنیہ سالی کا ایک حیض نہ گزر  جائے، زید اپنی بیوی سے ازدواجی تعلق قائم نہ کر ے۔اور اگر سالی اس زنا کی وجہ سے حاملہ ہو گئی ہوتو جب تک ولادت نہ ہوجائے زید اپنی بیوی سےازدواجی تعلق قائم نہ کر ے۔

حوالہ جات
وفی الخلاصۃ وطیء أخت امرأتہ لا تحرم علیہ امرأ تہ. قولہ: فی الخلاصۃ: هذا محترز التقييد بالأصول والفروع وقوله: لا يحرم أي لا تثبت حرمة المصاهرة، فالمعنى: لا تحرم حرمة مؤبدة، وإلا فتحرم إلى انقضاء عدة الموطوءة لو بشبهة قال في البحر: لو وطئ أخت امرأة بشبهة تحرم امرأته ما لم تنقض عدة ذات الشبهة، وفي الدراية عن الكامل لو زنى بإحدى الأختين لا يقرب الأخرى حتى تحيض الأخرى حيضة واستشكله في الفتح ووجهه أنه لا اعتبار لماء الزاني ولذا لو زنت امرأة رجل لم تحرم عليه وجاز له وطؤها عقب الزنا.(رد المحتار:   34/3)
يعمل بالاحتياط خصوصا في باب الفروج.(رد المحتار:   283/3)
وفي الدراية: لو زنى بإحدى الأختين لا يقرب الأخرى حتى تحيض الأخرى بحيضة.(مجمع الأنھر:325/1)
فتاوی عثمانی میں ہے: "نیز علامہ عبدالرحمن شیخی زادہ آفندی نے ’’مجمع الأنھر‘‘میں صرف درایہ عن الکامل کی عبارت ذکر کی ہے ، اس پر کوئی اشکال وغیرہ ذکر نہیں فرمایا ۔ اس سے معلوم ہوا کہ حنفیہ کے ہاں ایک قول استبراء کے واجب ہونے کا بھی ہے ، لہٰذا حنابلہ کے ہاں مطلقاً استبراء کے واجب ہونے اور حنفیہ کے ایک قول کے مطابق استبراء واجب ہونے کی بناء پر محتاط بات وہی معلوم ہوتی ہے ، جو حضرت مفتی اعظم پاکستان رحمہ اللہ ونوراللہ مرقدہ نے امداد المفتین میں تحریر فرمائی ہے کہ کم ازکم ایک حیض گزرنے تک بیوی سے علیحدہ رہنے کو واجب قرار دیا جائے ، خاص طور پر جب کہ معاملہ فروج سے متعلق ہے جس میں احتیاط والے پہلو کو ملحوظ رکھنا ضروری ہے ۔
(فتاوی عثمانی:  253/2)

راجہ باسط علی

دارالافتاء جامعۃ الرشید، کراچی

11/رجب/1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

راجہ باسط علی ولد غضنفر علی خان

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب