021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
تین معلق طلاق سے بچنے کا طریقہ
72245طلاق کے احکامطلاق کو کسی شرط پر معلق کرنے کا بیان

سوال

صلح نہ کرنا بھی مناسب نہیں تو کیا کوئی ایسی صورت بن سکتی ہے جس میں صلح  بھی ہو جائے اور طلاق بھی نہ ہو؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صلح بھی ہو جائے اور بیوی کو تین طلاقیں بھی واقع نہ ہوں ، اس کی صورت یہ ہو سکتی ہے  کہ یہ شخص بیوی کو ایک طلاق بائن دے دے (یعنی یہ کہے کہ تجھے ایک طلاق بائن ہے )۔بیوی کی عدت کے دوران دوست سے صلح نہ کرے ۔ جب بیوی کی عدت مکمل ہو جائے تو پھر دوست سے صلح کر لے ۔اس کے بعد دو گواہوں کی موجودگی میں بیوی سے دوبارہ نکاح کر لے ۔

حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 355)
(وتنحل) اليمين (بعد) وجود (الشرط مطلقا) لكن إن وجد في الملك طلقت وعتق وإلا لا، فحيلة من علق الثلاث بدخول الدار أن يطلقها واحدة ثم بعد العدة تدخلها فتنحل اليمين فينكحها

عبدالدیان اعوان

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی

17 رجب 1442

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبدالدیان اعوان بن عبد الرزاق

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب