021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
کھیلوں کےمقابلوں میں مرنے والےکے قتل کا حکم
72406حدود و تعزیرات کا بیانمتفرّق مسائل

سوال

موجودہ زمانہ میں باکسنگ ،مکا بازی فری اسٹائل فائٹنگ کے جو مقابلےمنعقد ہوتے ہیں، بسا اوقات غلط مکا  لگنے سے ایک فائٹر مر جاتا ہے، تو از روئے شرع یہ قتل کی کونسی قسم میں داخل ہے؟ فقہی حوالہ جات کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں۔ واجرکم علی اللہ۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مکاوغیرہ آلہ قتل نہیں،لہذا قصد قتل کی صورت میں یہ قتل شبہ عمد بنے گا،لیکن چونکہ اس طرح کے مقابلوں میں قصد قتل نہ ہونا ظاہر ہے،لہذا جب تک کسی تحقیق  ،دلیل وثبوت سے قصد قتل ثابت نہ ہو ایسی صورت پر قتل خطاء کا حکم ہی لگے گا،لہذا قاتل پر بے احتیاطی کےگناہ  سے توبہ کے ساتھ  کفارہ یعنی ایک مسلمان غلام  آزاد کرنا اور اس کی استطاعت نہ ہونے کی صورت میں پے درپے دو مہینے کے روزے رکھنا بھی لازم ہے اور قاتل کے عاقلہ یعنی برادری یا انجمن وغیرہ پر(جس سے اس کی  پیشہ وارانہ وابستگی ہو) دیت بھی لازم ہوگی۔

حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 529)
(و) الثاني (شبهه وهو أن يقصد ضربه بغير ما ذكر) أي بما لا يفرق الأجزاء ولو بحجر وخشب كبيرين عنده خلافا لغيره
 (قوله والثاني شبهه) بفتحتين أو بكسر فسكون: أي نظير العمد ويقال له شبه الخطأ؛ لأن فيه معنى العمدية باعتبار قصد الفاعل إلى الضرب، ومعنى الخطأ باعتبار عدم قصده إلى القتل إذ ليست الآلة آلة قتل اهـ من الدرر والقهستاني. وزاد الأتقاني أنه يسمى خطأ العمد (قوله كبيرين) فلو صغيرين فهو شبه عمد اتفاقا۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۲۴رجب۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب