021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
عورت کو اپنے شوہر پر بھروسہ نہ کرنااوران سے اپنے معاملا ت شئیرنہ کرنا
72514طلاق کے احکامطلاق کے متفرق مسائل

سوال

کیافرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ

     میری بیویمجھ پر بھروسہ نہیں کرتی یہاں تک کہ اپنی ٹینشن  بھی مجھ سے شیئر نہیں کرتی، کیا اس کا یہ طرزِ عمل شریعت کی رو سے درست ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

عورت کو اپنے شوہر پر بھروسہ کرناچاہئے  اوراس کے ساتھ اپنی پریشانی شیئرکرنا چاہیے تاکہ مشکلات بھی دورہوسکیں اورکسی

قسم کی غلط فہمی بھی پیدا نہ ہو۔

حوالہ جات
قال صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : ( لَوْ كُنْتُ آمِرًا أَحَدًا أَنْ يَسْجُدَ لِغَيْرِ اللَّهِ ، لَأَمَرْتُ الْمَرْأَةَ أَنْ تَسْجُدَ لِزَوْجِهَا ) رواه ابن ماجة (1853) ، وصححه الألباني في " صحيح سنن ابن ماجة " .ورواه الإمام أحمد (12614) بلفظ : ( لَا يَصْلُحُ لِبَشَرٍ أَنْ يَسْجُدَ لِبَشَرٍ ، وَلَوْ صَلَحَ لِبَشَرٍ أَنْ يَسْجُدَ لِبَشَرٍ ، لَأَمَرْتُ الْمَرْأَةَ أَنْ تَسْجُدَ لِزَوْجِهَا، مِنْ عِظَمِ حَقِّهِ عَلَيْهَا ) ، وصححه الألباني في " صحيح الجامع " (7725) .
وفی مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح - (ج 10 / ص 195)
لأمرت المرأة أن تسجد لزوجها أي لكثرة حقوقه عليها وعجزها عن القيام بشكرها وفي هذا غاية المبالغة لوجوب إطاعة المرأة في حق زوجها فإن السجدة لا تحل لغير الله۔وکذ افی شرح سنن الترمذي - (ج 19 / ص 415)

.سیدحکیم شاہ عفی عنہ

دارالافتاء جامعۃ الرشید

1/8/1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید حکیم شاہ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب