021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
فارن کرنسی کی آن لائن ٹریڈنگ کا حکم
72460خرید و فروخت کے احکامبیع صرف سونے چاندی اور کرنسی نوٹوں کی خریدوفروخت کا بیان

سوال

کیا میں آن لائن ٹریڈنگ کر سکتا ہوں (فارن کرنسی کی)۔ ایک دوست کرتا ہےاور مجھے بھی شامل ہونے کا کہہ رہا ہے، اس کے مطابق ہم نے ایک بروکر کے پاس اکاونٹ کھولنا ہوگا، اس میں پیسے (ڈالر وغیرہ) ڈالتے ہیں، ان پیسوں کا کنٹرول ہماراہوتا ہے اور بروکر صرف ان کو چلاتا ہے اور ہمارے کہنے کے مطابق اسے استعمال کرتا ہے (یعنی خرید و فروخت)، اگر ہم نے ۱۰۰ ڈالر لگائے ہیں تو اگر ہمیں ضرورت پڑتی ہے تو ٹریڈ روک کر وہ پیسہ استعمال میں بھی لا سکتے ہیں۔ اگر کوئی ٹرینگ کرنا چاہتا ہے تو اصلی پیسہ لگانے سے پہلے، بروکر انہیں فرضی پیسہ دیتا ہے جس سے وہ ٹرینگ کرتا ہے اور جب سیکھ لے تو پھر اصلی پیسہ لگا کر مارکیٹ میں آجاتاہے۔حضرت آپ کی رہنمائی چاہئے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر اس کاروبار میں صرف غیر ملکی کرنسی ہی کی خریدوفروخت ہوتی ہو تو ایسی صورت میں اس کے جواز کے لیے دو شرطیں ہیں:

۱۔خریدوفروخت کے لین دین  میں دونوں فریقوں میں سے کم از کم ایک فریق اپنی خریدی گئی کرنسی پر مجلس عقد ہی میں قبضہ کرلے۔(اگرچہ اکاونٹ میں منتقلی  کی صورت میں ہو۔)اگر کسی بھی ایک جانب سے ادائیگی نقد نہ ہوتو یہ معاملہ ناجائز ہوجائے گا۔(فتاوی عثمانی:ج۳،ص۱۴۸)

۲۔ مختلف ممالک کی کرنسی میں حکومتی مقررہ ریٹ سے کم یا زیادہ پر معاملہ نہ کیا جائے۔ورنہ قانون کی خلاف ورزی کا گناہ ہوگا۔

  اور اگر اس کاروبارمیں فارن کرنسی بئیرر سرٹیفکیٹ کی بھی خرید فروخت ہوتی ہو یا صرف اسی کالین دین ہوتا ہو تو ایسی صورت میں اصل حکم تو یہ ہے کہ نفع حاصل کرنے کے لیے فارن کرنسی بئیرر سرٹیفکیٹ کا آن لائن کاروبا رجائز نہیں۔البتہ فارن کرنسی بئیرر سرٹیفکیٹ نفع نہ حاصل کرنے کے مستحکم ارادے کے ساتھ اس نیت سے خریدا جاسکتا ہے کہ اس سے ٹیکس میں قانونی رعایت حاصل کی جائے یاروپے کی گرتی قیمت کے مقابلے میں مستحکم کرنسی کی صورت اپنی رقم کی سالمیت کا تحفظ کیا جائے، یا حکومت کو بلا سود قرض دیا جائے۔لیکن جب یہ سرٹیفکیٹ خرید لیا جائے تو خواہ حکومت کو واپس کیا جائے یا بازار میں فرو خت کیا جائے ،دونوں صورتوں میں اس دن کی بازاری شرح تبادلہ کے مطابق ہی فروختگی ضروری ہے، بازاری شرح تبادلہ سے زائد پر فروخت جائز نہیں۔(فتاوی عثمانی:ج۳،ص۱۷۲)جبکہ فارن کرنسی بئیرر سرٹیفکیٹ غیر ملکی کرنسی ہی کی نمائندگی کرے اور اگر یہ سرٹیفکیٹ ملکی کرنسی کی نمائندگی کرتا ہو تو ایسی صورت میں اصل رقم سے کمی بیشی پر فروخت یا حکومت سے منافع کا حصول جائز نہیں۔(فتاوی عثمانی:ج۳،ص۱۶۳)

حوالہ جات
۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۳۰رجب۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب