021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
جیل میں قیدیوں کوجمعہ کی نمازپڑھانا؟
72993نماز کا بیانجمعہ و عیدین کے مسائل

سوال

جناب عالی!مسئلہ یہ ہےکہ سائل گزشتہ 3سال سےڈسٹرکٹ جیل کےاندر(قیدی)حضرات کونمازجمعہ باجماعت جیل کےاندرکی مسجدمیں پڑھارہاہے۔

جیل کےاندرکی مسجدمیں نمازجمعہ کےعلاوہ باجماعت نماز اداء نہیں ہوتی،(قیدی)اپنی اپنی جگہوں میں نماز اداءکرتےہیں۔

جیل کی مسجدمیں جمعہ والےدن کم ازکم 300لوگ قیدی اورجیل اسٹاف بھی پڑھتاہے۔لیکن باہرسےاذن عام نہیں ہوتی۔

جس طرح آج کل ایوان صدر،وزیراعظم ہاؤس،آرمی کالونی ائیرپورٹس دیگربہت سی جگہوں میں جہاں اذن عام نہیں ہوتا،آج کےدورمیں اذن عام کی وجہ سےکیاجیل کےاندرجمعہ کی نماز باجماعت اداء ہوسکتی ہے؟

قرآن وحدیث وفقہ کی روشنی میں مفصل جواب دےکرمشکورفرمائیں،سائل آپ کےلیےتاحیات دعاگورہےگا۔

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگرجیل شہرکی آبادی کےاندرواقع ہواورحکام کی طرف سےجمعہ وعیدین پڑھنےکی اجازت بھی ہوتوجیل میں نمازجمعہ جائزہے،جیل میںاذن عامبعض انتظامی مجبوریوں کی وجہ سےنہیں ہوتا،اورایسی مجبوری کی وجہ سےعام اجازت کانہ ہونااذن عام کی شرط کےخلاف نہیں۔

حوالہ جات
"الدر المختار للحصفكي" 2 /  164:
(ا لإذن العام) من الامام، وهو يحصل بفتح أبواب الجامع للواردين، كافي.فلا يضر غلق باب القلعة لعدو أو لعادة قديمة، لان الإذن العام مقرر لاهله وغلقه لمنع العدو لا المصلي، نعم لو لم يغلق لكان أحسن كما في مجمع الانهر معزيا لشرح عيون المذاهب۔
"مجمع الأنهر في شرح ملتقى الأبحر" 2 /  32:
( والإذن العام ) وهو أن يفتح أبواب الجامع للواردين قالوا : السلطان إذا أراد أن يصلي بحشمه في داره فإن فتح الباب وأذن إذنا عاما جازت الصلاة ولكن يكره وإلا لم يجز كما في الكافي وما  يقع في بعض القلاع من غلق أبوابه خوفا من الأعداء أو كانت له عادة قديمة عند حضور الوقت فلا بأس به لأن إذن العام مقرر لأهله ولكن لو لم يكن لكان أحسن كما في شرح عيون المذاهب۔
وفي البحر والمنح خلافه لكن ما قررناه أولى لأن الإذن العام يحصل بفتح باب الجامع وعدم المنع ولا مدخل في غلق باب القلعة وفتحه ولأن غلق بابها لمنع العدو لا لمنع غيره تدبر وعند الأئمة الثلاثة لا يشترط الإذن العام۔
حاشیۃ الطحطاوی علی الدر1344/:
أمااذاکان لمنع عدویخشی دخولہ وھوفی الصلاۃ فالظاھر وجوب الغلق حلبی۔

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی

21/شعبان 1442 ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب