021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ایک فرم سے دوسرے فرم کی طرف سیل ٹیکس کی فرضی منتقلی کا حکم
73305جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

’’سیل ٹیکس‘‘ کی ہمارے معاملے میں دو قسمیں ہیں جنہیں اصطلاح میں’’اِن پُٹ اورآؤٹ پُٹ ٹیکس‘‘کہاجاتاہے؛

اِن پُٹ سیل ٹیکس: یہ وہ ٹیکس ہے جو فرم  یا کوئی شخص سامان خریداری پر ادا کرتا ہے۔

آؤٹ پٹ  سیل ٹیکس: یہ وہ ٹیکس ہے جو فرم یا کوئی شخص سامان فروخت کرنے پر وصول کرتا ہے۔

نوٹ:گورنمنٹ کے قانون کے مطابق اِن پُٹ ٹیکس کو آؤٹ پُٹ ٹیکس سے منہا کیا جا سکتا ہے۔  اِن پُٹ   سیل ٹیکس کی مثال : خان ٹریڈرایک رجسٹرڈ فرم  ہے،اس نے ایک ماہ کے دوران ایک سو روپے کی خریداری  کی اورسترہ فیصدسیل ٹیکس  کے لحاظ سےدوکان دار نےاُسےایک سو سترہ روپے کا بل (انوائس)بناکر دیا۔گویا خان ٹریڈر نے کُل ایک سو سترہ روپے(ایک سو روپے سامان کی اصل  قیمت اور سترہ روپے گورنمنٹ کی طرف سےعائد کردہ سیل ٹیکس ) خریداری پر ادا کیا۔ یہ سترہ  روپے خان ٹریڈر کا ’’اِن  پُٹ ٹیکس ‘‘ہے اور گوشوارے جمع کرواتے ہوئے یہ سترہ روپے خان ٹریڈر کے اکاؤنٹ میں آ جائیں گے کہ یہ سیل ٹیکس خان ٹریڈر،گورنمنٹ کو ادا کر چکا ہے۔

آؤٹ پُٹ سیل ٹیکس کی مثال: پھر خان ٹریڈر نے اسی ماہ کے دوران تین سو روپے کا سامان فروخت کیا اور بل جاری کرکے اکاون روپے کا  سیل ٹیکس(سترہ فیصد کے لحاظ سے) وصول کیا۔یعنی تین سو روپےسامان کی قیمت اور 17% کےلحاظ سے۵۱ روپےٹیکس،یہ اکاون روپےجوسیل ٹیکس  کی مدمیں خان ٹریڈرنےوصول کیے،وہ اس  کا ’’آؤٹ پُٹ ٹیکس‘‘ ہے۔

  گوشوارے جمع کرواتے ہوئے یہ اکاون روپے’’آؤٹ پُٹ سیل ٹیکس‘‘  خان ٹریڈر کو گورنمنٹ کو ادا کر نا ہوگا۔ موجودہ صورتحال میں چونکہ خان ٹریڈر پہلے ہی  سوروپے کی خریداری پرسترہ روپے’’اِن پُٹ سیل ٹیکس‘‘ کی مد میں گورنمنٹ کو ادا کر چکا ہے، لہذا خان ٹریڈرکوقانوناً حق حاصل ہےکہ اس اکاون روپے میں سےاپنااداکیاگیااِن پُٹ سیل ٹیکس(17 روپے) کاٹ لےاوربقیہ 34 روپےگورنمنٹ کوجمع کرائے۔یہ چونتیس روپے بذریعہ کیش جمع ہوں گے۔مزید سہولت کےلیےدرجِ ذیل خاکہ ملاحظہ ہو۔

Total Purchase during the Month                                                                                                                        100

Sale Tax Paid (Input Sales Tax) on Purchase during the Month.                                                           17

Total amount of  bill Paid during the month.                                                                                                  117

Total sales  during the Month.                                                                                                                                  300

Sales Tax received (Output Sales Tax) during the Month.                                                                        51

Total amount of bills issued during the month.                                                                                                  351

Difference of Input and Output Sales Tax                                                                                            (17-51)34                   

اب یہ سمجھیےکہ خان ٹریڈر چونکہ رجسٹرڈفرم ہے،اس کےپاس سرکاری  ادارےکےلوگ اپنےبل بنوانےآتے ہیں(جس کی تفصیل اور وجوہات پہلےبیان ہوچکی ہیں)خان ٹریڈرانہیں اپنےلیٹرپیڈ پر صرف بل بنا کر دیتا ہےاورٹوٹل بل پرسترہ فیصد کےلحاظ سے سیل ٹیکس(آؤٹ پُٹ)وصول کر لیتا ہے ۔ حقیقی طور پرکسی چیز کی خریدوفروخت نہیں ہوتی بلکہ صرف بل بنایاجاتاہے،ادارےکےلوگ اپنی خریداری پہلےکرچکےہوتےہیں۔

مثال کےطورپر خان ٹریڈر نے تین سو روپے کی اشیاء کا بل بنا کر دیا اورتین سوپراکاون روپے سیل ٹیکس (سترہ فیصد کے لحاظ سے)وصول کر لیا(جوگورنمنٹ کودیناہے)اور ساتھ میں  بل بنانےپر فیصدی کمیشن بھی لیتاہےاوریہی اس کی اصل آمدن ہے۔(یہ فیصدی رقم مختلف اداروں کی مختلف ہوتی ہے)

 خان ٹریڈر نےاگرمارکیٹ سے کوئی چیز خریدرکھی ہوتی ہےاور اس پراِن پُٹ ٹیکس دیاہوتاہےتو وہ اس آؤٹ پُٹ ٹیکس(جواس نےتین سوروپےکےبل پراکاون روپےلیاہے) کواس سے منہاکرتارہتاہے،لیکن اگر اس نے مارکیٹ سے کوئی چیز نہیں خریدی  ہوتی توظاہرہےکہ اس کے پاس اِن پُٹ ٹیکس زیرو  ہوتاہے؛ لیکن  سامان فروختگی کاخالی خولی بل بناکردینےاور اس پرسیل ٹیکس وصول کرنے کی وجہ سے اس کا ’’آؤٹ پٹ ٹیکس‘‘ بڑھتا جا تاہےاورچونکہ اس کےپاس اِن پُٹ ٹیکس ہےہی نہیں جس سےوہ اس آؤٹ پُٹ ٹیکس کومنہا کرسکے،اس لیےاس آؤٹ پُٹ ٹیکس کوسرکاری خزانے میں جمع کراناقانوناً لازم ہے ۔

اب وہ  یہ چاہتا ہے کہ کسی طرح یہ ’’آؤٹ پٹ ٹیکس ‘‘حکومت کو نہ دینا  پڑے بلکہ وہ خود رکھ لے،  اس کےلیےوہ دو صورتوں میں سے کوئی صورت اختیارکرتاہے:

(الف)۔۔۔ اپنے گوشوارے فائل کرنے والے وکیل کو کہتا ہے کہ جس فرم کے پاس اضافی سیل ٹیکس (ان پٹ ٹیکس)ہو، وہ میر ے اکاؤنٹ میں ڈال دو(یعنی وہ اِن پُٹ ٹیکس میرےنام کرادو) تاکہ میں قانون کے مطابق اپنے آؤٹ پٹ ٹیکس  کو اس سے منہا کر کے وہ ٹیکس خود رکھ سکوں ۔

وکیل گوشوارے میں یہ دکھاتا ہے کہ ایک فرم  جس کے پاس اِن پٹ سیل ٹیکس اضافی ہوتا ہے،اُس نے خان ٹریڈر کو مبلغ تین سوروپے کا(فرضی)سامان بیچاہےاورتین سواکاون روپے(۳۰۰ کاسامان اور۵۱روپےسیل ٹیکس)وصول کیےہیں۔اس طرح خان ٹریڈرکےکھاتے میں اکاون روپےکا اِن پُٹ ٹیکس آجاتاہےجس سےوہ آؤٹ پُٹ ٹیکس کومنہاکرکےوہ اکاون روپےبچالیتاہےجواس نےآؤٹ پُٹ ٹیکس کی صورت میں حکومت کودینےتھے،یہ سب کام فرضی اورکاغذی ہوتاہےاور اس کامقصد صرف آؤٹ پُٹ ٹیکس بچاناہوتاہے۔

(ب): آؤٹ پُٹ ٹیکس بچانےکادوسرا طریقہ یہ رائج ہےکہ خان ٹریڈر،کسی دوسری فرمزکوباقاعدہ کُچھ رقم دےکراُن سےان کااِن پٹ سیل ٹیکس  براہِ راست خرید لیتا ہے۔

اس کا طریقہ  بھی یہی ہوتا ہے کہ وہ فرم ،خان ٹریڈر کے نام ایک فرضی invoice جاری کرتی ہے جس  میں یہ دکھایا جاتا ہے کہ خان ٹریڈرنےاس فرم سےفُلاں چیز خریدی اوراتنا سیل ٹیکس(جوخان ٹریڈر کااِن پُٹ اور اس فرم کاآؤٹ پُٹ ٹیکس بنتاہے)اداکیاہے،اس طرح خان ٹریڈر کے اکاؤنٹ میں اِن پُٹ ٹیکس ٹرانسفر ہو جاتا ہے۔ اس صورتحال میں صرف بل جاری ہوتا ہے اور حقیقی طور پر کسی چیز کی خریدو فروخت نہیں ہوتی۔

خلاصہ یہ ہےکہ کسی وکیل کاسہارالیاجائےیافرم سےبراہِ راست بات کی جائے،دونوں صورتوں میں ایک فرضی بل بنایاجاتاہےاوراِن پُٹ ٹیکس اپنےنام منتقل کرایاجاتاہے،فرق یہ ہےکہ پہلی صورت میں  ٹیکس منتقل کرانےکی رقم وکیل کواوردوسری صورت میں اُسی فرم کوادا کی جاتی ہےجس سےفرضی بل بنواکرٹیکس منتقل کرایاہے۔ چونکہ یہ سب کام کاغذ پر درج ہوتا ہے اور کھاتوں میں یہ خرید و فروخت نُمایاں ہوتی ہے، اس لیے اس پر قانونی گرفت بھی نہیں ہوتی، لیکن  حقیقت یہی ہے کہ یہ سب کام فرضی ہوتا ہے۔

اس تمام تفصیل کو ذہن میں رکھ کر درجِ ذیل سوالات کاجواب عنایت فرمائیے:-

(1)۔۔۔ سوال:کیا اس طرح فرضی طور پر  اِن پُٹ ٹیکس اپنے اکاؤنٹ میں منتقل کرانا  اور اس کے ذریعے آؤٹ پٹ ٹیکس منہا کرنا شرعاًجائز ہے؟ اگر یہ جائز نہیں تو اس کا شرعی حل کیا ہے؟ کیونکہ یہ کام مارکیٹ میں بہت ہی عا م ہے۔

(2)۔۔۔ سوال: کیا وکلاء  اور دیگر فرمز کے لئے ایسا کرنا اور اس پر فیس وصول کرنا جائز ہے؟

(3)۔۔۔ سوال: کیا’’اِن پُٹ سیل ٹیکس‘‘ شرعی لحاظ سے ایسا مال ہےجس کی قیمتاً خریدوفروخت شرعاً جائز ہو؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

 (2-1)۔۔۔ سوال میں ذکر کردہ تفصیل کے مطابق ٹیکس کی فرضی منتقلی جھوٹ، جعل سازی، دھوکہ دہی، اور قانون کی خلاف ورزی پر مشتمل ہونے کی وجہ سے جائز نہیں ہے۔ وکلاء اور دیگر فرمز کے لیے یہ کام کرنا اور اس پر فیس وصول کرنا بھی جائز نہیں۔

(3)۔۔۔ نہیں۔

حوالہ جات
۔

     عبداللہ ولی غفر اللہ لہٗ

  دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

    29/شوال المکرم/1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبداللہ ولی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب