021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مسجد کو تالا لگانا
73474جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

یہاں پر ایک مسجد ہے جس میں ہم 4 سے 5 لوگ نماز پڑھتے ہیں اور کوئی امام نہیں ہے، ہم لوگوں نے مسجد میں پپیتے کے کچھ پیڑ اور پھلیاں (Bean) کی لت لگائی ہیں اور مسجد زیادہ بڑی نہیں ہے اور لت مسجد کے دروازے کے اوپر پھیل گئی ہے اور اندر میں بھی کافی پھیل گئی ہے اور ہمارے غیر موجودگی میں 2 دفعہ کوئی باہر کے لوگ پپیتے توڑ کر لے گئے تو ہم لوگوں نے تالا لگانا شروع کر دیا ہے، اب صرف نماز کے وقت مسجد کھولی جاتی ہے پھر نماز پڑھ کر کے بند کر دیا جاتا ہے۔ کیا یہ سب درست ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مسجد اور اس کے سامان کی حفاظت کی خاطراوقات نماز کے علاوہ اسے بند کرنا اور تالا لگانا جائز ہے۔

حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 656)
(و) كما كره (غلق باب المسجد) إلا لخوف على متاعه به يفتى.
 (قوله إلا لخوف على متاعه) هذا أولى من التقييد بزماننا لأن المدار على خوف الضرر، فإن ثبت في زماننا في جميع الأوقات ثبت كذلك إلا في أوقات الصلاة، أو لا فلا، أو في بعضها ففي بعضها، كذا في الفتح.

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۱۷ذیقعدہ ۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب