73478 | جائز و ناجائزامور کا بیان | خریدو فروخت اور کمائی کے متفرق مسائل |
سوال
ہم لوگ بینک الحبیب کی اسلامک سائیڈ سے گاڑی اور گھر لینا چاہتے ہیں۔ معلومات کے مطابق اسلامک بینکنگ سسٹم میں مرابحہ، اجارہ، مشارکہ، استصناع وغیرہ کے طریقے استعمال کیے جاتے ہیں۔
کیا بینک الحبیب اسلامک سے گاڑی و گھر لینا شرعی لحاظ سے درست ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
موجودہ دور میں کئی بینک "اسلامک بینکنگ" کی سہولت فراہم کرتے ہیں یعنی کاروبار کے مختلف جائز طریقوں کو استعمال کرتے ہوئے کلائنٹس کے ساتھ معاملات کرتے ہیں اور ان معاملات کی نگرانی علماء کرام پر مشتمل شریعہ بورڈ کرتا ہے۔ "بینک الحبیب اسلامک" کے شریعہ بورڈ میں مستند علماء کرام موجود ہیں جو اس کے معاملات کی نگرانی کرتے ہیں لہذا ان علماء کرام پر اعتماد کرتے ہوئے اس سے گاڑی و گھر لینا درست ہے۔
حوالہ جات
۔۔
محمد اویس پراچہ
دار الافتاء، جامعۃ الرشید
22/ ذو القعدہ 1442ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد اویس پراچہ | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |