73562 | قربانی کا بیان | قربانی کے متفرق مسائل |
سوال
دنبہ اگر چھ ماہ کا ہو اور سال جیسا لگ رہا ہو تو اس کی قربانی جائز ہے،کیا یہ چکی والے دنبے کے ساتھ خاص ہے،یا بغیر چکی والے بھیڑ مینڈھا جو کہ چھ ماہ کا ہو اور سال کا لگ رہا ہو تو اس کی قربانی بھی جائز ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
عربی لغت کی معتبر کتابوں مثلا لسان العرب،تاج العروس،المعجم الوسیط ودیگر میں ضان کے معنی ذوات الصوف من الغنم(اون والی بکری) لکھے ہیں،یعنی ضان اور معز میں فرق اون اور بالوں کے ذریعے کیا گیا ہے،چکی ہونے یا نہ ہونے کو فرق کا مدار نہیں بنایا گیا،اس لیے چھ ماہ کے ایسے بھیڑ کی قربانی بھی جائز ہوگی جو ایسا موٹا تازہ ہو کہ پورے سال کا لگتا ہو،ملاحظہ ہو:(امداد الفتاوی:3/ 603،کفایت المفتی: 8/ 192،فتاوی محمودیہ:17/ 359،امدادالمفتین:797)
حوالہ جات
"البحر الرائق " (2/ 233):
"وفي المعراج الضأن جمع ضائن كركب جمع راكب من ذوات الصوف، والضأن اسم للذكر والنعجة للأنثى والمعز ذات الشعر اسم للأنثى، واسم الذكر التيس".
"رد المحتار" (2/ 281):
"والضأن ما كان من ذوات الصوف والمعز من ذوات الشعر قهستاني ط".
محمد طارق
دارالافتاءجامعۃالرشید
29/ذی قعدہ1442ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد طارق صاحب | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب |