021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
قبرستان سے متعلق چند سؤالات(قبرستان میں بیٹھنےکےلئےجگہ بنانا،قبرستان کی گھاس کوکیمیکل کے ذریعے مکمل طورپرختم کرنا)
73638جنازے کےمسائلمردوں اور قبر کے حالات کا بیان

سوال

کیا فرماتے ہیں علماء کرام مسئلہ ذیل کے بارےمیں شہرپربھنی مہاراشٹرانڈیا کاایک قدیم قبرستان ہےجو کہ وسیع وعریض ہے،اس قبرستان میں کچھ اہل خیرحضرات نےاپنی جانب سے قبرستان کی جگہ میں کمزوراوربوڑھےلوگوں کےبیٹھنےکےلئےقبرستان کےایک کونےمیں چھوٹاٹین شیڈبنوایاہے کہ کبھی بارش کی وجہ سے لوگ اس میں ٹھہریں اورضعیف لوگ اس میں بیٹھیں،نیز اس ٹین شیڈ کے علاوہ قبرستان میں جگہ جگہ کرسیاں بنوائی ہیں،جوکہ قبروں کے پاس ہی ہیں۔اب پوچھنا یہ ہے کہ

۱۔ کیا قبرستان میں اس طرح کاتصرف کرنااورلوگوں کااس ٹین شیڈ میں نمازجنازہ پڑھنااوربیٹھنا اور قبرستان کےدرمیان میں جگہ جگہ کرسیاں نصب کرناازروئےشرع درست ہےیانہیں؟

 ۲۔واضح ہوکہ اس ٹین شیڈ میں لوگوں نے کئی مرتبہ نماز جنازہ بھی پڑھی ہے،اس کا کیا حکم ہے؟

۳۔ نیز اسی طرح قبروں کے ارد گرد اینٹوں کی پکی منڈیر وغیرہ بنانا کیسا ہے؟

۴۔قبرستان کی گھاس کوکسی دواکےذریعے مکمل طورپرختم کرنااز روئے شرع درست ہےیا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

۱۔قبرستان کی زمین محض قبروں کے لیے وقف ہوتی ہے،لہذاوہاں باقاعدہ  چھت بناکریا کرسیاں لگاکربیٹھنے کی جگہ بنا نا اگرچہ قبور پر نہ ہو،درست نہیں، اس لیے کہ ایسی بیٹھکیں ابتداء نیک مقصد سے بنتی ہیں ،لیکن آگے چل کر ان مقاصد کو چھوڑ دیا جاتا ہے جس کا لازمی نتیجہ یہ نکلے گا کہ قبرستان ایک تماشہ گاہ یا محض تفریح گاہ اور گپ شپ کی جگہ بن جائے گی، جو قبرستان کے بنانے اور وہاں جانے کے مقاصد کے خلاف ہے، البتہ وقتی طور پر کسی کے لیے کوئی کرسی رکھنا یا کسی درخت کے نیچے بیٹھنے کا بندوبست کرنا درست ہے۔۔(مسائل رفعت قاسمی بحوالہ فتاوی رحمیہ:ج۷، ص۱۷۹)

۲۔قبرستان میں بلاعذرنمازجنازہ پڑھنا مکروہ ہےاورعذر کی وجہ سےپڑھناجائزہے۔

(فتاوی محمودیہ:ج۸،ص۷۰۰)

۳۔قبروں کے ارد گرد پکی اینٹوں کی منڈیر بنانا بغرض حفاظت درست ہے۔

۴۔ضرورت کے پیش نظر گھاس کو ختم کیا جاسکتا ہے، لیکن بلا ضرورت یہ عمل مکروہ ہے، اس لیے کہ سبزہ کی ذکر اللہ کے باعث تخفیف عذاب بھی منقول ہے۔ویکرہ قطع الحشیش والحطب من المقبرۃ الا اذا کان یابسا کذا فی البحر والشامیۃ

حوالہ جات
۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۳ذی الحجہ ۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب