021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
درمیانی قاعدہ چھوٹنے کی صورت میں واپس لوٹنے کا حکم
73852نماز کا بیانسجدہ سہو کابیان

سوال

وتر میں درمیان والی تشہد میں بیٹھنے کے بجائے امام سیدھا کھڑا ہوجائے ،پیچھے سے مقتدی کے لقمہ کے آنے سے امام صاحب واپس بیٹھ گئے ، تشہد کے بعد تیسری رکعت پوری پڑھ کر سلام پھیر دیا اور سجدہ سہو نہیں کیا۔ کیا مقتدی کے لقمہ دینے سے امام صاحب کو واپس بیٹھنا چاہئے تھا یا نہیں؟ یہ نماز ہوئی یا نہیں؟اگر نہیں ہوئی تو نماز کو دوبارہ پڑھنا چاہئے تھی یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واپس بیٹھنا جائزنہ تھا اورترک واجب کی وجہ سےیہ نماز واجب الاعادہ ہے۔(احسن الفتاوی:ج۴،ص۴۲)

حوالہ جات
۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۳محرم ۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب