73827 | طلاق کے احکام | طلاق کو کسی شرط پر معلق کرنے کا بیان |
سوال
ایک شخص نے محفل میں قسم اٹھائی کہ اگر آج کے بعد میں نے کسی کو بھی قرض دیا تو مجھ پر بیوی طلاق ہو، اب مجبوری میں یا بھول کر کسی کو قرضہ دیا ہو یا دینا چاہتا ہو تو اس کا جائز حل کیا ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
اگر کسی کو قصدا یا بھول کرخود قرض دیا ہو تو اس سے ایک طلاق رجعی واقع ہوجائے گی اور اگرقرض دیا نہ ہو تو کسی فضولی (تیسرے شخص)کے ذریعہ قرض دینے سے طلاق واقع نہ ہوگی، مثلا جس کو یہ قرض دینا چاہے تو اس کو قرض دینے پرکسی کے سامنےاپنی رضامندی ظاہر کردے اور تیسرا شخص اس کی طرف سےاس کو قرض دے دے اور بعد میں یہ اس تیسرے شخص کو بقدر قرض رقم دیدے تو اس طرح قرض دینے سے طلاق واقع نہ ہوگی۔
حوالہ جات
۔۔۔۔۔
نواب الدین
دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی
۳محرم ۱۴۴۲ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | نواب الدین | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |