021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
طلاق کے بعد نکاح کا حکم
73849طلاق کے احکامتین طلاق اور اس کے احکام

سوال

ایک لڑکے نے چوری نکاح کیا اور نکاح نامہ اپنے گھر والوں کو دکھایا بھی ،لیکن منت سماجت سے طلاق دی اور نکاح کرنے کی قرآن پاک کی قسمیں بھی کھاتا رہا کہ ہمارا نکاح ہے، لیکن طلاق دینے کے بعد کہتا ہے کہ ہمارا نکاح ہی نہیں تھا، باقاعدہ کال ریکارڈنگ بھی  موجود ہے، ان دونوں کی ایک دوسرے کو ، کہہ رہے تھے کہ ڈاکو منٹس آپ کے پاس وغیرہ اور لڑکی ابھی مانتی ہے کہ ہمارا نکاح تھا، طلاق کے ۶ ماہ بعد بغیر حلالہ کے چوری نکاح کرلیا اب کیا ان کا نکاح جائز ہےیا نہیں؟ ساری ریکارڈنگ وغیرہ جس میں نکاح کا اقرار کرتے ہیں وہ موجود ہے، اور جن جن کے سامنے قسمیں کھاتے رہے اور وہ بھی موجود ہیں ،لیکن پہلے کا نکاح نامہ  موجود نہیں۔ اب آپ رہنمائی فرمائیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر واقعۃ ان کے درمیان شرعی نکاح ہوا تھا یعنی گواہوں کے سامنے مجلس نکاح میں دونوں نے یا ان کے وکیلوں نے ایجاب وقبول کیا ہو تو اس کے بعد دی گئی طلاق شرعا معتبر ہوگی، البتہ اگر نکاح کے بعد تین طلاقیں دی ہوں تو ایسی صورت میں کسی دوسرے شوہر کے نکاح میں جانے اور اس سے ہمبستری کے بعداتفاقا طلاق اور عدت کے گذرے بغیر دوبارہ نکاح درست نہیں، اور ایسی صورت میں دوبارہ نکاح کی صورت میں اہل تعلق کو ان سے قطع تعلق کرنا لازم ہے،یہاں تک کہ وہ اپنے فعل شنیع سے باز آجائیں،اور اگر صرف ایک یا دو رجعی طلاق دی ہوں تو ایسی صورت میں عدت میں رجوع اور عدت کے بعد زوجین کی رضامندی سے تجدید نکاح ہوسکتا ہے۔

اور اگر دونوں کے درمیان شرعی نکاح نہ ہوا ہو ، یا صرف بغیر وکیلوں کے صرف آنلائن  نکاح ہوا تھا، یا صرف نکاح کا وعدہ ہوا تھا تو ایسی صورت میں دی گئی طلاقوں کا شرعا کوئی اعتبار نہیں، لہذا ان کے بعد دوبارہ نکاح بہر صورت درست ہوگا۔ واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۸محرم ۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب