03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
نانانےپلاٹ  خریدکرچھوٹےماموں کےنام کیاتواس میں میراث کاحکم
73923میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

سوال:دوسراپلاٹ جونانانےخریدکرچھوٹےماموں کےنام کیاتھایہ نانانےاپنی زندگی میں اپنی خوشی سےچھوٹےماموں کےنام کیاتھا،جب نانادنیاسےگئےتوبڑی بیٹی پہلےہی فوت ہوچکی تھی،پلاٹ وہ چھوٹےبیٹےکےنام کرچکےتھے،اب اسی پلاٹ کےپیسوں سےسب بہن بھائیوں کوحصہ مل رہاہے۔

جوبہن اس دنیاسےجاچکی ہیں،ان کی اولادکوحصہ ملےگایانہیں؟

چھوٹےماموں کےنام دوسراپلاٹ ہےاورحیات ہیں،جوبہن فوت ہوچکی ہیں،ان کی اولادکومذکورہ پلاٹ سےحصہ ملےگایانہیں؟

جوپلاٹ ماموں کےنام ہے،اس سےماموں دوبہن اورچاربھائیوں کوحصہ دےرہیں،توجوبہن فوت ہوچکی ہیں ان کاحصہ ہوگایانہیں؟

تنقیح:نانانےپلاٹ صرف چھوٹےماموں کےنام کیاتھا،رہائش اس پلاٹ میں سب کی مشترکہ تھی،ماموں وغیرہ رہ رہےہیں۔

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

نانانےجوپلاٹ خریدکرچھوٹےماموں کےنام کیاہےچونکہ الگ سےباقاعدہ قبضہ میں نہیں دیا،اس لیےیہ پلاٹ ماموں کاذاتی نہیں ہوگا،بلکہ ناناکی میراث کےطورپراس وقت موجودورثہ کےدرمیان تقسیم ہوگا۔

مرحومہ بہن چونکہ نانا سےپہلےفوت ہوچکی تھیں،اس لیےاس تقسیم میں مرحومہ بہن کی اولادکاشرعاحصہ نہیں ہوگا،ہاں مرحومہ کی میراث میں اس کی اولادکابہرحال حصہ ہوگا۔

موجودہ صورت میں ماموں اس پلاٹ سےاپنےبہن بھائیوں کوحصہ دےرہیں تواس میں شرعی طریقےکےمطابق میراث کی تقسیم ضروری ہے۔(تقسیم میراث کی تفصیل اگلےسوال کےجواب میں مذکورہے)

 

حوالہ جات

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی

15/محرم الحرام 1443 ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب