73924 | میراث کے مسائل | میراث کے متفرق مسائل |
سوال
سوال:عرض یہ ہےکہ نانانانی کی وراثت سےماموں اورخالہ کاکیاحصہ ہوگا؟کیونکہ 2خالہ اوردوماموں سگےہیں،اور3سوتیلے،بڑےماموں سوتیلےتھے،انہوں نےپلاٹ نانی کےنام کیاتھا،اورناناسوتیلےتھےانہوں نےپلاٹ خریدکراپنےسوتیلےبیٹےکےنام کیاتھا،انہوں نےیہ سوچ کرپلاٹ ان کےنام کیاتھاکہ ویہ یہ نہ سوچیں کہ وہ سوتیلی اولاد ہے،ان کےدوبھائی دوبہن سگی ہیں،اورایک بہن دوبھائی سوتیلےہیں ان کاوراثت میں کیاحصہ ہوگا۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
صورت مسئولہ میں نانانانی کی میراث میں تفصیل یہ ہےکہ نانانانی کی حقیقی(سگی)اولادنانانانی دونوں کی طرف سےمیراث کی حق دارہوگی۔
سوتیلی اولادنانی کی میراث میں توشریک ہوگی،کیونکہ وہ ان کی سگی والدہ ہیں،البتہ ناناچونکہ ان کےحقیقی والدنہیں ہیں،اس لیےناناکی میراث میں شریک نہ ہوگی۔
اولادچاہےحقیقی ہوسوتیلی اگر کوئی پلاٹ یاجائیدادوالدین کےنام کرناچاہےتوشرعاکیاجاسکتاہے،البتہ یہ ضروری ہوگاکہ مالک بناکرباقاعدہ قبضہ میں بھی دیدیاجائے۔
میراث کی تقسیم کاطریقہ:پہلےنانی کی میراث تقسیم کی جائے،نانی کی وفات کےوقت جتنےورثہ موجودتھے،ان کےدرمیان میراث تقسیم کی جائے۔
پھرناناکی وفات کےوقت ان کی سگی اولادمیں میراث تقسیم کی جائے۔
وراثت کی تقسیم اس طرح کی جائےگی کہ بھائیوں کوبہنوں کےمقابلےمیں دوگناحصہ دیاجائےگا۔
حوالہ جات
محمدبن عبدالرحیم
دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی
15/محرم الحرام 1443 ھج
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمّد بن حضرت استاذ صاحب | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب |