73945 | اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائل | دلال اور ایجنٹ کے احکام |
سوال
میرے پاس گھر خریدنے کی پارٹی ہے۔ اگر میں اس کو اسٹیٹ ایجنٹ کے پاس لے جاؤں اور اسٹیٹ ایجنٹ انہیں گھر دکھائے جو انہیں پسند آ جائے تو مجھے اپنی پارٹی سے کمیشن لینی چاہیے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
سوال میں مذکور صورت میں چونکہ عرف یہ ہے کہ ایسا شخص اپنی جانب کی پارٹی سے کمیشن لیتا ہے لہذا آپ پارٹی سے بطور کمیشن پہلے سے متعین رقم یا زمین کی قیمت کے متعین فیصد کے بقدر رقم لے سکتے ہیں۔ اگر کوئی رقم یا فیصد طے نہیں ہوئی تھی تو مارکیٹ میں اس جیسے کام کی جو اجرت ہوتی ہے، وہ لے سکتے ہیں۔
حوالہ جات
إجارة السمسار والمنادي والحمامي والصكاك وما لا يقدر فيه الوقت ولا العمل تجوز لما كان للناس به حاجة ويطيب الأجر المأخوذ لو قدر أجر المثل.
(الدر المختار و حاشیۃ ابن عابدین، 6/47، ط: دار الفکر)
قال الحصکفیؒ: " وفي الأشباه: استعان برجل في السوق ليبيع متاعه فطلب منه أجرا فالعبرة لعادتهم، وكذا لو أدخل رجلا في حانوته ليعمل له."
علق علیہ ابن عابدینؒ: " (قوله فالعبرة لعادتهم) أي لعادة أهل السوق، فإن كانوا يعملون بأجر يجب أجر المثل وإلا فلا.
(الدر المختار و حاشیۃ ابن عابدین، 6/42، ط: دار الفکر)
محمد اویس پراچہ
دار الافتاء، جامعۃ الرشید
19/ محرم الحرام 1442ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد اویس پراچہ | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |