021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بنک کے ملازم کو کوئی چیز بیچنا
73351خرید و فروخت کے احکاماموال خبیثہ کے احکام

سوال

ہمار انیشنل بینک آف پاکستان (سودی بینک) کے ساتھ چائے خانہ ہے۔ اب چائے کی مد میں جو رقم بنک یا اس کے ملازمین ہمیں ادا کریں گے وہ ہمارے لئے حلال ہے یا حرام؟ اس کے بارے میں وضاحت فرما دیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

  • اگر بینک کے ملازمین بینک کے کھاتہ سے چائے منگواتے ہیں  ،تو چائے ان کو بیچنا جائز ہے ۔ کیونکہ بینک اگرچہ سودی ہو لیکن اس میں زیادہ تر مال ڈیپازٹس(امانتوں ) کا ہوتا ہے جو کہ حلال ہوتا ہے، لہذا حلال غالب ہونے کی وجہ سے ان کو چائے وغیرہ فروخت کرنا جائز ہے۔
  • اور اگر بینک کے ملازمین اپنی تنخواہ سے چائے منگواتے ہیں تو اس کی دوصورتیں ہیں:
  1. ایسے ملازمین جن کا براہ راست سودی معاملات سے تعلق ہو جیسا کہ بینک منیجر اور کیشئر وغیرہ اور ان کا کوئی او رذریعہ آمدن بھی نہ ہو تو ان کی تنخواہ  حرام ہے ،ان کو چائے بیچنا یا ان کے  ساتھ خریدوفروخت کا معاملہ کرنا جائز نہیں ہے۔

ایسے ملازمین جن کا براہ راست سودی معاملات سے تعلق نہ  ہو جیسا کہ چوکیدار ،ڈرائیور وغیرہ تو ان کو چائے بیچنا یا ان کے  کے ساتھ خرید و فروخت کا معاملہ کرنا جائز ہے۔

حوالہ جات
((۱))احكام المال الحرام (ص: 57)
التعامل مع البنوك الربوية. وإن أموال البنك الربوي مخلوطة بالحلال والحرام......... بيع الأشياء التى ليس لها علاقة مباشرة بالعمليات المحرمة، مثل السيارات أو المفروشات، فليس حراما، وذلك لأنها لايتمحض استخدامها فى عمل محظور. ......أما الثمن الذى يدفعه البنك إلى البائع، فهو من ماله المخلوط بالحلال والحرام، وقد مر أن التعامل به جائز بقدر مافيه من الحلال، وقدمنا أن الحلال فيه كثير.
((۲))احكام المال الحرام (ص: 58)
أن يؤجر المرأ نفسه للبنك بأن يقبل فيه وظيفة. فإن كانت الوظيفة تتضمن مباشرة العمليات الربوية أوالعمليات المحرمة الأخرى، فقبول هذه الوظيفة حرام، مثل التعاقد بالربوا أخذا أو عطاء
إن راتبه الذى يأخذ من البنك كله من الأكساب المحرمة. فإن لم يكن له مال غيره فلا يجوز أخذ شيئ منه هبة أو بيعا أوشراء أو إرثا. ......أما إذا كانت الوظيفة ليس لها علاقة مباشرة بالعمليات الربوية، مثل الحارس أوسائق السيارةولايحكم فى راتبه بالحرمةويجوز التعامل مع مثل هؤلاء الموظفين هبة أو بيعا أو شراء.

  محمد عبدالرحمن ناصر

دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

09/11/1442

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد عبدالرحمن ناصر بن شبیر احمد ناصر

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب