021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بیوی کےشوہرپروارکرنےکی وجہ سےشوہرنےطلاق دی تونان نفقہ شوہرپرلازم ہوگا؟
74050نان نفقہ کے مسائلنان نفقہ کے متفرق مسائل

سوال

  1. 9 ماہ بیوی میکے میں رہی اس کا نان نفقہ کیا شوہر پر لازم ہے؟
  2. ان 9 ماہ میں جو خرچہ آیا علاج معالجے پروہ باپ کے ذمہ ہےیا شوہر کےذمہ؟
  3. طلاق کے بعد عدت کا خرچ کیا شوہر کےذمہ ہوگایاخاتون کےوالدکےذمہ؟
  4. کیاایسا کرناجائز ہےکہ عورت کےاوپرجوخرچہ علاج کے صورت میں میکےمیں ہوااوردیگررہائش وغیرہ،اس خرچ کو مردکےاوپرآنےوالےزخم کےخرچ سےبرابرسرابر کر کےمعاف کردیاجائے؟

تنقیح:شوہرسےپوچھنےپرمعلوم ہواکہ بیوی کےوارکرنےکی وجہ سےشوہرکوبیوی پراعتماد نہ رہااورخطرہ ہواکہ اگرمیں دن بھرمیں گھرپرنہ ہوں(مثلا مزدوری وغیرہ کےلیےجاناہواتو)توخدانخواستہ کوئی اورنقصان نہ کردے،اس لیے گھرسےنکالااورچونکہ بیوی کی طرف سےطلاق کامطالبہ بھی تھااس لیےبعدمیں 9 مہینےبعدطلاق بھی دیدی۔

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

1،2،3۔تنقیح کےمطابق چونکہ بیوی کی اس حرکت کی وجہ سےشوہرکوبیوی پراعتمادنہ رہا،جس کی وجہ سےبیوی کوگھرسےنکالااورشوہرکےبقول بیوی کےمطالبہ پرہی طلاق دی ہےاس لیےمذکورہ صورت میں عورت ناشزہ شمارہوگی،طلاق سےپہلےکانفقہ ایام عدت کانفقہ،سکنی اورعلاج معالجہ کےاخراجات شوہرپر لازم نہیں ہونگے،خودبیوی پرلازم ہونگے،ہاں اگربیوی خودنہ کرسکتی ہوتوچونکہ بیوی فی الوقت والدین کےگھرپرہےتووالدین کواخلاقایہ اخراجات کرنےچاہییں۔

چونکہ شوہرپرنان نفقہ یاایام عدت کانفقہ لازم نہیں تھا،جبکہ دوسری طرف شوہرکےعلاج معالجہ کےاخراجات بیوی کےوالدین پرلازم تھے،اس لیے"مقاصہ" کامسئلہ یہاں نہیں ہوگا،ہاں اگربیوی کےوالدین یہ اخراجات اداء نہیں کرسکتےتوشوہرسےصلح کےذریعہ معاف کروائےجاسکتےہیں۔

حوالہ جات
"العناية شرح الهداية" 6 / 203:
( وإن نشزت فلا نفقة لها حتى تعود إلى منزله ) لأن فوت الاحتباس منها۔
"رد المحتار "13 / 87:
( لا ) نفقة لأحد عشر : مرتدة ، ومقبلة ابنه ، ومعتدة موت ، ومنكوحة فاسدا وعدته ، وأمة لم تبوأ ، وصغيرة لا توطأ ، و ( خارجة من بيته بغير حق ) وهي الناشزة حتى تعود ولو بعد سفره۔۔

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی

30/محرم الحرام 1443 ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب