021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
شوہرنےویڈیوکال پرتین طلاق دی توکیاحکم ہے؟
74077طلاق کے احکامتین طلاق اور اس کے احکام

سوال

سوال:جناب اعلی!میری بیٹی نورین ولداکرام الدین کی شادی پانچ سال پہلےفیصل ناصرولدناصرسےانجام پائی تھی،گھریلو جھگڑوں کی وجہ سےمیری بیٹی کومارپیٹ کرگھرسےنکال دیا،گزشتہ پانچ سال سےمیری بیٹی میرےپاس ہے،30جون 2021کومیرےدامادنےویڈیوکال کی اورمیرےبچوں،میرےشوہراورگھروالوں کےسامنےزبانی تین طلاقیں دےدیں،باوجود کوشش کےوہ تحریری طورپرطلاق نہیں دےرہااورہمیں دھمکیاں دےرہاہےکہ تمہاری بیٹی یوں ہی بیٹھی رہےگی۔میں ایک بیمارعورت ہوں اورمیرےشوہرمعذورہیں،کچہری کےچکر نہیں لگاسکتے،برائےمہربانی مجھےفتوی چاہیےکہ میری بیٹی کوطلاق ہوگئی ہے؟تاکہ بوقت ضرورت یہ سند ہمارے کام آسکے۔

بیوی کی طرف سےوضاحت:مجھےمیرےشوہر فیصل ناصرنےویڈیوکال پرطلاق دی ہےاوریہ کہاہےکہ میں فیصل ناصرنورین اکرام الدین کوطلاق دیتاہوں،فیصل ناصرنےیہ تین بارکہاہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

تحریری طلاق دیناشرعاضروری نہیں،اس کےبغیرزبانی طلاق دینےسےبھی طلاق واقع ہوجاتی ہے،لہذاصورت مسئولہ میں اگرشوہرنےویڈیوکال پرواقعتاتین طلاقیں دی ہیں توطلاق مغلظہ واقع ہوچکی ہے،اب رجوع بھی نہیں ہوسکتااورحلالہ کےبغیردوبارہ نکاح بھی نہیں ہوسکتا،بیوی طلاق کےبعدعدت(تین ماہواریاں)گزارکرکہیں اورشادی کرسکتی ہے۔

حوالہ جات
"ھدایۃ " 2 /378:
وان کان الطلاق ثلاثافی الحرۃ الخ لاتحل لہ حتی تنکح زوجاغیرہ نکاحاصحیحاویدخل بہاثم یطلقہاأویموت عنہا۔
"صحيح البخاري '7 / 439 :
حدثنا محمد حدثنا أبو معاوية حدثنا هشام بن عروة عن أبيه عن عائشة قالت طلق رجل امرأته فتزوجت زوجا غيره فطلقها وكانت معه مثل الهدبة فلم تصل منه إلى شيء تريده فلم يلبث أن طلقها فأتت النبي صلى الله عليه وسلم فقالت يا رسول الله إن زوجي طلقني وإني تزوجت زوجا غيره فدخل بي ولم يكن معه إلا مثل الهدبة فلم يقربني إلا هنة واحدة لم يصل مني إلى شيء فأحل لزوجي الأول فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم لا تحلين لزوجك الأول حتى يذوق الآخر عسيلتك وتذوقي عسيلته۔

محمدبن عبدالرحیم

 دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی

05/صفر 1443 ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب