021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
شہر سے متصل بستی میں جمعہ کاحکم
74109نماز کا بیانجمعہ و عیدین کے مسائل

سوال

کیافرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے گاؤں کانام ملکے شاہ ہے اوریہ 30.35 گھروں پرمشتمل ہے اوراس میں صرف ایک دکان ہے جس سے روزمرہ کی ضروریات  کاسامان مل جاتاہے اوریہ ہماراگاؤں میلسی شہرسے دوکلومیٹر کے فاصلے پرہے اورمیلسی شہرسے ہمارےگاؤں کی طرف  ایک روڈ یعنی پکی سڑک آتی ہے،اس روڈ کے دونوں سائڈز پروقفےوقفے سے آبادیاں ہیں اوران آبادیوں کے نام مختلف ہیں اوریہ وقفہ کہیں سوگزہے اورکہیں دوسو اورتین سوگز،اس سے زیادہ نہیں،ان آبادیوں میں ایک بڑی آبادی بھی ہے یعنی بڑی بستی ہے جس کانام شورکورٹ ہے اوریہ تقریبا3000 ہزار سےزیادہ افراد پرمشتمل ہے اوراس میں تقریبا25 سے 30 دکانیں مختلف چیزوں کی ہیں اوراس میں دومساجدمیں جمعہ بھی ہوتاہے اوریہ بستی ہمارے گاؤں سے آدھاکلومیٹرکے فاصلے پرہے اوراس آدھے کلومیٹر کےفاصلے میں بھی وقفے وقفے سے آبادیاں ہیں اورہمارےگاؤں کی ساری ضروریات میلسی شہرسے منسلک ہیں اورہمارےگاؤں کے بچے بھی میلسی شہر کے مختلف سکولزمیں پڑھتے ہیں،بینک،ڈاکخانہ اورتھانہ میلسی ہی ہے اورہمارے گاؤں والے سبزیاں وغیرہ کاشت کرتے ہیں جومیلسی شہرکے منڈی میں فروخت کرتے ہیں اورہمارے گاؤں سے جانوروں کادودھ بھی ملسی شہر میں فروخت ہونے کیلئے جاتاہے،یہ ہمارے گاؤں کی صورت حال ہے،اس تفصیل کی روشنی میں بتائیں جمعہ ہم اس گاؤں میں شروع کرسکتے ہیں؟

ہم نے یہاں کےمفتیان کرام سے رابطہ کیا توانہوں نے دیکھنے کے بعدکہاکہ آبادیوں میں تسلسل نہیں ہے،اس لئے تمہاراگاؤں فناء مصرمیں داخل نہیں اورجمعہ نہیں ہوسکتا،بعض نے کہاکہ تمہارے گاؤں کی ساری ضروریات ملسی شہرسے وابستہ ہیں اورتمہاراگاؤں فناء مصرمیں داخل ہے اس لئے جمعہ ہوسکتاہے۔

قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب مطلوب ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگرآپ کے گاؤں کوعرفی طورپرمیلسی شہرکے محلوں میں سے شمارکیاجاتاہے یاشہرکی کوئی معقول بڑی ضرورت(قبرستان،کھیل کامیدان،کوئی تعلیمی ادارہ اورڈاكخانہ وغیرہ کاہونا) آپ کے گاؤں  میں ہے  توایسی صورت میں جمعہ قائم کیاجاسکتاہے،اگردونوں صورتوں میں سے کوئی نہیں ہے تو جمعہ قائم کرنابوجہ گاؤں ہونے کے درست نہیں۔

حوالہ جات
وفی الفتاوی التاتارخانیة:(53/2)
 وفی الذخیرة والمختار للفتوی ان من کان علی قدر فرسخ من المصر یجب علیہ حضورالجمعة،وفی الحجة وقال الشیخ الامام حسام الدین یجب علی اھل البلد وعلی اھل المواضع القریبة الی البلدة التی ھی من  توابع العمران الذین یسمعون الاذان علی المنارة باعلی الصوت،وھوالصحیح لزوماوایجابا۔

محمد اویس بن عبدالکریم

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی

08/02/1443

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب