021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
زیارت قبور کے موقع پر قبروں پر پانی چھڑکنا
74137جنازے کےمسائلمردوں اور قبر کے حالات کا بیان

سوال

زیارت قبور کے موقع پر قبروں پر پانی چھڑکنا شرعا کیسا ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

قبروں پر دفن کے متصل بعد پانی چھڑکنا تاکہ قبر کی مٹی نہ اڑے ثابت ہے،اسی طرح دفن کے کئی دن بعدبھی قبر کی مٹی کے دبانے کے لیے یا کسی قسم کی نجاست وغیرہ دور کرنے کے لیے بھی پانی ڈالنا جائز ہے ،لیکن اس کے علاوہ کسی خاص دن کی تعیین کرنا یا اس میں کوئی مستقل ثواب یا سنت سمجھنا یا یہ سمجھنا کہ اس عمل سے میت کو بھی کسی قسم کا فائدہ یا ٹھنڈک پہنچتی ہے تویہ عمل درست نہیں، بلکہ ایسی صورت میں یہ بدعت کے زمرے میں داخل ہوجائے گا۔(فتاوی عزیزی:ص۱۷۳،فتاوی محمودیہ:ج۹،ص۱۸۱)

حوالہ جات
۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۱۰صفر۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب