74133 | ایمان وعقائد | کفریہ کلمات اور کفریہ کاموں کابیان |
سوال
مومن نامی ایک شخص نے یہ الفاظ کہے کہ میں پاکستان میں تنگ آچکا ہوں،اگر اللہ تعالی آسمان سے زمین پر آئے اور اس سے کہے کہ تم پاکستان میں آخری پیغمبر ہو تو اسے منظور نہیں ہوگا۔ کیا یہ الفاظ گستاخی کے زمرے میں آتے ہیں؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
ان الفاظ سے مقصد دین سے بیزاری یا استخفاف نہیں، بلکہ ملک سے بیزاری و تنگ دلی ہے،اس میں ایک عادۃ وشرعامحال چیز کو فرض کیا گیا ہے،یعنی اللہ تعالی کا انسانوں کی طرح اترنا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ کسی اور کو آخری نبی بتانا، جو اللہ کے قانون کے حوالے سے ممکن نہیں، تاہم اس میں یہ تاثر ضرور ہے کہ اللہ تعالی کے کسی ممکنہ امر کی مخالفت کا خیال رکھتا ہے، اس لیے پوری ندامت کے ساتھ استغفار لازمی ہےاورآئندہ کے لیےنہایت احتیاط کی ضرورت ہے۔
حوالہ جات
الفتاوى الهندية (2/ 258)
ولو مات إنسان فقال الآخر: خدايرا اومى بايست كفر كذا في الخلاصة ولو قال: أين كاريست خدايرا افتاده است لا يكفر، وهي كلمة شنيعة كذا في خزانة المفتين.
نواب الدین
دارالافتاء جامعۃ الرشیدکراچی پاکستان
10/صفر1443ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | نواب الدین صاحب | مفتیان | محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب |