021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
کمزور اور بیمار عورت کے حقوق جو کہ زیادتی کی صورت میں خلع چاہتی ہیں۔
74178نکاح کا بیاننکاح کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

ایک 50سال کی عورت اپنے شوہر کی طرف سے کئی سالوں سے ذہنی زیادتی کا شکار ہے اور ڈپریشن کی وجہ سے جسمانی طور پر بہت بیمار ہے،لیکن اب وہ خلع چاہتا ہے،لیکن اس کے پاس رہنے کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے اور اس کے پاس پیسے نہیں ہیں کیونکہ اس کے شوہر نے اسے کبھی نوکری کی اجازت نہیں دی اور اسے کبھی پیسے نہیں دیے۔ تو کیا وہ اپنے شوہر سے 25 سال جس میں اس نےشوہر کی اور اس کے خاندان کی خدمت کی ہےاس خدمت کے پیسے کا مطالبہ کر سکتی ہے تاکہ وہ کم از کم کہیں رہائش اور اپنی عمر اور بیماری میں اپنا خیال رکھ سکے? کیونکہ اس کا شوہر امیر ہے اور اس کے پاس کئی پلاٹ ہیں لیکن بیوی کو گھر میں 12 سے 18 گھنٹے کی ڈیوٹی کے لیے کبھی کچھ نہیں دیا گیا اور اب وہ اذیت سے چھٹکارا پانا چاہتی ہے اور اس سے اپنی جان بچانا چاہتی ہے تو اس کے حقوق کیا ہیں?

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر گزشتہ پچیس سالوں میں اس عورت نےشوہرسے تمام اخراجات وصول کرلئے ہیں اورساری کفالت شوہر نے کی ہے،تو بیوی کا جو حق تھا وہ شوہر نے ادا کردیااورعورت نے 25 سال اپنےذمہ میں جوواجبی اورضروری خدمت کی ہے،مثلاکھانا پکاناوغیرہ،تواس کا عوض لینا جائز نہیں،اورجوغیرواجبی خدمت کی ہے،یعنی جو خدمت بیوی کے ذمہ شرعا لازم نہیں تھی،لیکن اس نےاپنی خوشی اورمرضی سے سرانجام دی،مثلا کپڑے دھونا،سیناوغیرہ،اس کا عوض طے کرنا جائز تھا،لیکن طے نہ کرنے کی وجہ سے اس خدمت کے عوض کا کوئی قانونی مطالبہ نہیں کرسکتی۔البتہ اگر شوہر مالدار ہے تو اس کو چاہئے کہ بطور احسان عورت کو اتنا کچھ دیکر علیحدہ کردے جس سے وہ ذہنی سکون کے ساتھ زندگی گزار سکے ،تاہم شوہر پر یہ لازم نہیں۔

واضح رہے کہ ازدواجی تعلقات کی بنیاد احکام الہیہ کے مطابق زوجین کی آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ الفت ومحبت اور ایک دوسرے کے حقوق کی پاسداری اور ایک دوسرے پر اعتماد اور بھروسہ کرنے پر قائم ہے،لہذا حتی الوسع کوشش کی جائے کہ یہ رشتہ ان اساسی بنیادوں پر قائم رہے،لیکن جہاں ہر ممکن کوشش کے باوجود رشتہ ازواج کے یہ بنیادی عناصر مفقود رہیں اور ان کی بحالی ممکن ہوتی نظر نہ آئے تو ایسی صورت میں جبر یا تشدد کے ساتھ اس رشتہ کو قائم رکھنا اس رشتہ کے اصلی روح اور حقیق مقصد کے منافی ہے۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۱۳صفر۱۴۴۳ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب