021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
کن اشیاء کی بیع تعاطی کے ذریعے جائز ہے؟
74212خرید و فروخت کے احکامبیع کی مختلف اقسام ، بیع وفا، بیع عینہ اور بیع استجرار کا بیان

سوال

ایکسپائر اشیاء خواہ کوئی میڈیسن ہو یا پرچون کی دکان کی پیکٹ والی اشیاء،مثلا مصالحہ جات،مایونیز،نوڈلرز،بسکٹ،پاپڑ وغیرہ،اسی طرح ان اشیاء کی پیکنگ اگر کھل گئی ہو یا تھوڑی بہت پھٹ گئی ہو تو کیا حکم ہے؟

سیکنڈ ہینڈ اشیاء،بغیر وارنٹی والی اشیاء،جن چیزوں کے بارے میں غالب گمان ہو کہ لوکل ہیں اور انہیں خرید کر عام طور پر خریدار کو خرچہ کرنا پڑتا ہے،کیا ان تمام اشیاء میں بیع تعاطی جائز ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جن اشیاء کی خرید وفروخت ایجاب وقبول کے ذریعے جائز ہے ان کی خریدوفروخت تعاطی(لینے دینے) کے ذریعے بھی جائز ہے،بیع تعاطی کے صحیح ہونے کے لیے بھی وہی احکام اور شرائط ہیں جو ایجاب و قبول کے ذریعے ہونے والی بیع کے ہیں۔

چونکہ ایکسپائر اشیاء کی خرید و فروخت پر حکومت کی جانب سے پابندی ہے،کیونکہ ان کے استعمال سے ضرر کا اندیشہ ہے،اس لیے ایکسپائر اشیاء کی خرید و فروخت سے احتراز لازم ہے،چاہے تعاطی کے ذریعے ہو یا ایجاب وقبول کے ذریعے،جبکہ ان کے علاوہ دیگر اشیاء جن کا معیار بہتر نہیں یا ان میں کوئی اور عیب ہے،لیکن ان کی خرید و فروخت قانوناً جائز ہے تو ان کی خرید و فروخت میں کوئی حرج نہیں،چاہے تعاطی کے ذریعے ہو یا ایجاب و قبول کے ذریعے،تاہم فروخت کرنے میں دھوکہ دہی اور فراڈ سے احتراز لازم ہے،لہذا لوکل اشیاء کو اوریجنل باور کراکر فروخت کرنا جائز نہیں ہوگا۔

حوالہ جات
"المبسوط للسرخسي "(11/ 112):
" والكذب في التجارة يوجب الصدقة؛ بدليل حديث قيس بن عروة الكناني قال: «كنا نتبايع في الأسواق بالأوساق ونسمي أنفسنا السماسرة، فدخل علينا رسول الله - صلى الله عليه وسلم - وسمانا بأحسن الأسماء وقال: يا معشر التجار، إن تجارتكم هذه يحضرها اللغو والكذب؛ فشوبوها بالصدقة» . فعملنا بالحديث في إيجاب التصدق بالفضل".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

18/صفر1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب