021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
چار بیٹوں اور چھ بیٹیوں میں ترکہ کی تقسیم
74265میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

ہمارے والد صاحب کا انتقال 07 نومبر 2019 کو ہوا ہے،ہمارا ایک مکان دو منزلہ ہے،جس کی مالکیت تقریبا اسی لاکھ روپے ہیں،ورثہ میں چھ بیٹیاں اور چار بیٹے ہیں،اب یہ رقم شریعت کی روشنی میں کیسے تقسیم ہوگی؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اسی لاکھ میں سے ہر ایک بیٹے کا حصہ 1142857.125 روپے ہے،جبکہ ہر بیٹی کو 571428.562 روپے ملیں گے۔

حوالہ جات
"الدر المختار " (6/ 775):
"ثم شرع في العصبة بغيره فقال (ويصير عصبة بغيره البنات بالابن وبنات الابن بابن الابن) وإن سفلوا (والأخوات) لأبوين أو لأب (بأخيهن) فهن أربع ذوات النصف والثلثين يصرن عصبة بإخوتهن".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

21/صفر1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب