021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ادارہ اخوت سے قرض لینے کا حکم
74276جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

ادارہ اخوت سے قرض لینا کیسا ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ہمیں ادارہ اخوت کےقرض دینےکےطریق کارکےبارےمیں یقینی معلومات نہیں،ہماری  سابق معلومات کے مطابق یہ ادارہ  بلا سود قرضے فراہم کرنے والاایک رفاہی ادارہ تھا،چنانچہ ان معلومات کے مطابق ہماراسابق فتوی اس ادارہ  سےاس طرح کے قرضے وصول کرنے کے جوازکے بارے میں تھااور ادارے کی طرف سے قرض وصولی کے لیے فراہم کردہ فارم کی حقیقی دفتری  اخراجات کی وصولی کاسود سے کوئی تعلق نہ ہونے کا بتایا جاتاتھا،لیکن اب معلوم ہوا ہے کہ ادارہ  حقیقی یا اوسط اخراجات کےحساب سےہٹ کر قرض کے پانچ فیصد تک کو فیس اخراجات کے نام پر وصول کرتا ہے، لہذا اگر یہ بات صحیح ہے تو یہ ناجائزہے اور سود کے زمرے میں داخل ہے۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۲۲صفر۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب