021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
صحراء والوں پرنماز جمعہ کا حکم
74334نماز کا بیانجمعہ و عیدین کے مسائل

سوال

ہمیں نمازِ جمعہ سے متعلق رہنمائی کی ضرورت ہے۔ میری ملازمت آیٔل،گیسں کی کمپنی میں ہے، جس کا ایک پلانٹ صوبہ سندھ کے صحرائی علاقہ میں لگا ہوا ہے،جس میں 100 سے150 ملازم رہتے ہیں، یہاں سے قریبی آبادی کم و بیش 8 کلو میٹر دورہے،وہاں آبادی میں ایک مسجد ہے، جس کے اردگرد 7٫8 گھر  ہیں۔ایک زرعی ادویات کی اور ایک کریانہ کی دوکان ہے،ہمارے کچھ ساتھی کمپنی کی گاڑی لےکر وہاں جمعہ پڑھنے جاتے ہیں،لیکن کچھ ساتھی کہتے ہیں کہ فاصلےکی وجہ سے ہم پر جمعہ فرض نہیں ہے،ہمارےجو سرکاری امام صاحب ہیں،وہ بھی ہمارے ساتھ ظہر ادا کرتے ہیں۔بیان کردہ حالات اور فاصلےکو مدِنظر رکھتے ہوۓ ہمیں اپنے کیمپ میں ظہر کی نماز باجماعت اداکرنی چاہیے؟یا جمعہ کی نماز پر جانے کی کوشش کرنی چاہیے؟اور جوساتھی جمعہ کی نماز ادا کر آتے ہیں،ان کا جمعہ ہو جاتا ہے؟یا انہیں دوبارہ ظہر کی نمازادا کرنی چاہیے؟براۓ مہربانی شریعت کے احکامات کی روشنی میں رہنمایٔ فرمایٔں۔جزاک اللّٰه۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

آپ ظہر کی نماز ادا کریں، جمعہ آپ پر لازم نہیں اور مذکورہ آبادی کی جو کیفیت بیان کی گئی ہے اس قدر آبادی صحت جمعہ کے لیے کافی نہیں ،لہذا اس متعلقہ قریبی جگہ جمعہ میں بھی ادا کرنا  درست نہیں، لہذا ظہر پڑھنا ان کے ذمہ واجب ہے۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۲۸صفر۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب