021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
فاسق امام کے پیچھے نماز پڑھنے کاحکم(گھر میں پردے کا اہتمام نہ کرنے والے شخص کو امام بنانے کاحکم)
71851جائز و ناجائزامور کا بیانپردے کے احکام

سوال

ایک آدمی جسکے گھر میں پردہ نہیں،بیوی ،بیٹیاں اور بہؤویں پردہ نہیں کرتیں،غیرمحرم لوگوں کا بلا روک ٹوک انکے گھر آنا جانا ہے ،اسی طرح اس آدمی نے اپنی بہنوں کی کافی کنال زمین فراڈ سے اپنے نام کروالی ہے،ایک کنال بہن کے نام تھی وہ بھی اس آدمی نے اپنے قبضے میں رکھی ہے ،بہن نے مانگی تو جواب دیاکہ نہیں دیتا،اگر ہمت ہے تو مجھ سے لیکر دکھاؤ۔پوچھنا یہ ہے کہ ایساآدمی ہماری بستی کی ایک مسجد کاامام بھی ہے کیا ایسا آدمی مستقل امامت کروا سکتاہے؟ اور اگر ہم اس کی اقتداء میں نماز پڑھتے ہیں تو ہمارے لیے شرعی کیا حکم ہے ،برائے مہربانی شرعی طور پر ہماری رہنمائی فرمائیں۔

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسئولہ میں اگر یہ شخص اپنی بیوی بچوں کو پردے کا کہتاہواور ان کو پردے وغیرہ پر لانے کی پوری کوشش کرتا ہو، لیکن پھر بھی وہ اس کا کہنا نہ مانتے ہوں اور بے پردگی کرتے ہوں، تو اسکی وجہ سے یہ شخص گناہگار نہیں۔اسی طرح اگر اس نے اپنی بہن سے اس کا حصہ بعوض یا بلاعوض اسکی دلی رضامندی کے ساتھ لے لیا ہے، تو اس وجہ سے بھی وہ گناہ گار نہیں ،لہذا ایسے میں اس کو امام بنانا جائز ہے۔

البتہ اگر واقعۃً اس شخص میں  مذکورہ گناہ پائے جاتے ہوں،اوروہ ان گناہوں کا اقرار نہ کرتا ہو، یا  کوئی تأویل کرتاہوتوانتظامیہ کا  ایسےشخص کو مستقل امام بنانا درست نہیں ،البتہ عام لوگوں کے لئے نماز میں ان کی اقتداء جائز ہے،بالخصوص جب قریب میں دوسرا پرہیز گار امام میسر نہ ہو اور ایسا شخص خود امامت کے لیے آگے بڑھ گیا ہو، یا پہلے سے یہ شخص امام ہو اوراس کی اقتدا نہ کرنے کی صورت میں جماعت فوت ہونے کا اندیشہ ہو، تو ایسی صورت میں اس شخص کے پیچھے نماز پڑھنا نہ صرف درست بلکہ اکیلے نمازپڑھنے سے بہتر ہے۔

حوالہ جات
حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح (ص:  303،302)
كره إمامة الفاسق، .... والفسق لغةً: خروج عن الاستقامة، وهو معنی قولهم: خروج الشيء عن الشيء علی وجه الفساد. وشرعاً: خروج عن طاعة اﷲ تعالی بارتكاب كبیرة. قال القهستاني: أو إصرار علي صغیرة. (فتجب إهانته شرعاً فلایعظم بتقدیم الإمامة) تبع فیه الزیلعي ومفاده كون الکراهة في الفاسق تحریمیة".
هل الأفضل أن يصلي خلف هؤلاء أم الأنفراد قيل أما في الفاسق فالصلاة خلفه أولى،وإذا صلى خلف فاسق أو مبتدع يكون محرزا ثواب الجماعة لكن لا ينال ثواب من يصلي خلف إمام تقي۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 562)
وفي النهر عن المحيط: صلى خلف فاسق أو مبتدع نال فضل الجماعة، (قوله نال فضل الجماعة)أفادالصلاة خلفهما أولى من الانفراد، لكن لا ينال كما ينال خلف تقي ورع لحديث «من صلى خلف عالم تقي فكأنما صلى خلف نبي»
مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح) (114/1
"فالأعلم" بأحكام الصلاة الحافظ ما به سنة القراءة ويجتنب الفواحش الظاهرة وإن كان غير متبحر في بقية العلوم.

وقاراحمد بں اجبرخان

دارالافتاءجامعۃ الرشید کراچی

03 /07/1442

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

وقاراحمد بن اجبر خان

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب