74405 | ایمان وعقائد | ایمان و عقائد کے متفرق مسائل |
سوال
کیا تالیف قلب کے لیے معاونت کو بھی مذہب کی جبری تبدیلی کہا جائے گا؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
تالیف قلب کے لیے معاونت میں بھی اکراہ وجبر کا مفہوم نہیں پایا جاتا ،لہذا اس بناء پر قبول اسلام کو جبری تبدیل مذہب نہیں کہا جاسکتا، چنانچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بعض کفار کے ساتھ تالیف قلوب کا معاملہ قرآن مجید سے ثابت ہے، اور اس سے مقصد دفع شر کے ساتھ تکثیر سواد المسلمین بھی ہوتا تھا، اگرچہ کفار کے حق میں بطور مصرف زکوۃ اس کا منسوخ ہونا مسلم ہے ،لیکن دیگر عطیات سے اس کی مشروعیت باقی ہے،چنانچہ تفسیر مظہری وغیرہ میں ان تمام حضرات کے نام موجود ہیں جن کو کفر کے باوجود تالیف قلب کے لیے مالی معاونت کی جاتی تھی اور وہ مالی معاونت زکوۃ کے بجائے مال غنیمت سے ہوتی تھی۔(درس ترمذی:ج۲،ص۴۹۰)
حوالہ جات
۔۔۔۔۔
نواب الدین
دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی
۲ربیع الثانی۱۴۴۳ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | نواب الدین | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |