021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
اسلامی ریاست میں مسلمان کے لیے تبدیلی مذہب کے قانون کی حیثیت
74408ایمان وعقائدایمان و عقائد کے متفرق مسائل

سوال

کیا اسلامی ریاست میں مذہبی آزادی کے پیش نظر ایک مسلمان مرد وعورت کو تبدیلی مذہب کی شرعاوقانونا اجازت ہوسکتی ہے؟ اگر نہیں تو بصورت دیگر اسلامی فقہ میں اس کی سزا کیا ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اسلام میں ریاست کے قیام کا مقصد اسلام اور مسلمانوں کا دفاع واستحکام اور ترویج وتبلیغ ہے، لہذا کسی اسلامی ملک میں ایسا قانون بنانے کا شرعا کوئی جواز نہیں اور اگر کوئی حاکم ایسا کرنے کی کوشش کرے تو مسلمانوں پر اس کی بھر پور مزاحمت لازم ہے اور ایسا شخص اسلامی ریاست میں حکمرانی کا اہل نہیں رہے گااور جو شخص مسلمان ہونے کے بعد ددوسرا مذہب اختیار کرے اسے مرتد کہا جاتا ہے، جس کی سزا قتل ہے۔

حوالہ جات
۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۲ربیع الثانی۱۴۴۳ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب