74410 | ایمان وعقائد | ایمان و عقائد کے متفرق مسائل |
سوال
ولی کی تعریف کیا ہے؟ اگر غیر مسلم لڑکی اسلام قبول کرلیتی ہے تو اس کا ولی کون ہوگا؟ کیا قبول اسلام کے بعد وہ اپنے والد کی ولایت میں نہیں رہی؟ نیز کیا وہ غیر مسلم باپ کی اجازت کے بغیر کسی مسلمان سے نکاح کرسکتی ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
ولی نکاح ومال کی تفصیل کتب فقہ میں مفصل مذکور ہے۔(جس کے لیے احسن الفتاوی:ج۵،ص۹۴ ملاحظہ ہو۔)اگر نو مسلم لڑکی بالغ ہو تو وہ اپنا نکاح خود کرسکتی ہے، اور غیر مسلم والد کی ولایت اسلام لانے سے باقی نہیں رہی،البتہ وکالت درست ہے،لہذا اگر وہ اپنے والد کو اپنے نکاح کا وکیل بنادے تو ایسی صورت میں بطور وکیل وہ نکاح کراسکتا ہے،لان وکالۃ الکافر یجوز اور اگر نومسلم لڑکی نابالغ ہےتواس کا نکاح فی زمانہ بلوغ تک موقوف رکھا جائے گا۔(امداد الاحکام:ج۲،ص۲۹۴،۲۹۵ وفتاوی دارالعلوم زکریا:ج۳،ص۶۱۰)
حوالہ جات
۔۔۔۔۔
نواب الدین
دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی
۲ربیع الثانی۱۴۴۳ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | نواب الدین | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |