021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
عورت کا ناخن بڑھانا
74464جائز و ناجائزامور کا بیانناخن ،مونچھیں اور ،سر کے بال کاٹنے وغیرہ کا بیان

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ  کیا عورت کا ناخن بڑھانا جائز ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ہر جمعہ کو  ناخن کاٹنا مستحب ہے، جبکہ چالیس دن گزرنے کے باوجود نہ کاٹنا مکروہ ہے۔

اگر ناخن چالیس دن گزرنے کے باوجود نہیں کاٹے گئے، تو وہ  گناہ گار ہوگا۔چاہے وہ مرد ہو یا عورت، سب اس حکم میں برابر ہیں۔

حوالہ جات
عن أنس بن مالك، قال: - قال أنس - «وقت لنا في قص الشارب، وتقليم الأظفار، ونتف الإبط، وحلق العانة، أن لا نترك أكثر من أربعين ليلة» (صحیح  مسلم، حدیث نمبر: 258)
قال العلامۃ الحصکفی رحمہ اللہ تعالی:   ويستحب قلم ‌أظافيره يوم الجمعة،  والأفضل يوم الجمعة، وجاز في كل خمسة عشرة، وكره تركه وراء الأربعين. (درالمختار  6/405)

 عبدالعظیم

دارالافتاء، جامعۃالرشید ،کراچی

05/ربیع الثانی  1443 ھ        

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبدالعظیم بن راحب خشک

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب